ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کہ ان بزرگوں کا دیکھنا تو نصیب ہوا ـ گو اتباع نہیں ہو سکا ـ 5 محرم 1362ھ ، 12 جنوری 1943 ء مسرت عقلی ملفوظ 137 ـ مجلس سے کسی صاحب کے چلے جانے کے سلسلہ میں فرمایا ( جس کو حضرت نے کسی مصلحت کی بناء پر مجلس سے اٹھا دیا تھا ) کہ ایسے لوگوں کے خفا ہو کر جانے سے عقلی مسرت ہوتی ہے کہ ایسے بدفہوں کی بھیڑ نہ ہو گی ـ مجمع کم ہو گا ـ ایک روز ایک نووارد طالب علم حضرت والا قدس سرہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے ـ حضرت والا نے اس سے کچھ پوچھا جس کا جواب اس سے نہ بن سکا ـ حضرت والا نے مجلس سے اس کو اٹھا دیا ـ دوسرے دن پھر وہ صاھب آئے ـ پہلے دن کی طرح وہ اپنا مطلب بیان نہ کر سکے ـ ایک طالب علم کو نصیحت ملفوظ 138 ـ حضرت والا نے پھر اس پر فرمایا کہ اٹھ جاؤ اور کسی سے سمجھ کر آؤ اور واسطہ پیدا کرو ـ کچھ دیر بعد پھر وہ صاحب حاضر ہوئے کہ حضرت کوئی سمجھانے والا نہیں ملتا ـ طریق کی قد پیدا کرنے کی ضرورت ملفوظ 139 ـ فرمایا جاؤ کسی کی خوشامد کرو ، ہاتھ جوڑ ، پاؤں پکڑو ـ جب وہ طالب علم صاحب چلے گئے تو حضرت والا نے حاضرین سے فرمایا میں یہ برتاؤ اس لئے کرتا ہوں کہ اس طریق کی قدر پیدا ہو جائے ورنہ کیا میرے اندر رحم نہیں ہے اور مجھ کو رحم نہیں آتا ضرور آتا ہے ـ نواب چتھاری بہت مہذب ہیں ملفوظ 140 ـ حضرت والا نے سفر میں ایک مقام پر نواب صاحب چتھاری کو اپنے انتظار میں دیر سے راستے میں کھڑا پایا ـ اس سلسلہ میں فرمایا کہ نواب چتھاری بہت ہی مہذب ہیں کوئی سمجھے گا کہ امیر ہونے کی وجہ سے ان کا لحاظ کیا گیا ـ نہیں بلکہ تہذیب کی وجہ سے ہاں اگر امارت اور تہذیب دونوں جمع ہو جائیں تو پھر ممکن ہے کہ لحاظ کیا جائے ـ ( 13 جنوری 1943ء کو بوجہ علالت حضرت والا خانقاہ میں تشریف نہ لا سکے )