ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
خویش را رنجور ساز و زار زار تاتر بیروں کنند از اشتہار اشتہار خلق بند محکم است بند ایں از بند آہن کے کمت ( یعنی لوگوں کے غصے اور چشم بد اور غبطے و رشک تیرے سر پر اس طرح برستے ہیں جیسے مشکوں سے پانی گرتا ہے ) مولانا رومیؒ اس میں گمنامی کی ترغیب دیتے ہیں کہ جہاں تک ہو سکے شہرت سے بچو ـ لیکن یہ اس شہرت کیلئے ہے ـ جو اپنے اختیار اور قصد سے ہو ـ باقی غیر اختیاری شہرت سے وہ ایک بہت بڑی نعمت ہے اور یہ مضر بھی نہیں اس لئے کہ وہ حق تعالی کی طرف سے ہوتی ہے اس میں خاص حکمتیں ہوتی ہیں ـ گمنامی بڑی عافیت چیز ہے ـ سو جہاں تک ہو سکے ـ شہرت سے بچنے کی تدابیر کرتا رہے ـ پھر فرمایا کہ ذی اثر آدمی کو چاہئے کہ اپنے معتقدین کو آزاد نہ ہونے دے اپنے اوپر ان کا تسلط نہ ہونے دے اور ان کو مسلط نہ کرے ـ ہاں تعلقات ہونے چاہئیں ـ خود خالی الذہن ہو کر اپنے اندر غور کرے ـ اللہ تعالی امداد فرماتے ہیں دوسرے اگر مدح و ثنا کریں تو خود اپنے اندر دیکھ لیا کرے کبھی مدح و ثنا کا جواب نفی سے دینا چاہئے کبھی خاموشی سے اور کبھی ڈانٹ و زجر سے جس طرح موقع ہو ـ آہستہ آواز سے بات کرنے پر عذاب ملفوظ 38 ـ ایک صاحب باہر سے آ ئے اپنا تعارف کرنے کے موقع پر بہت آہستہ بات کرتے تھے حضرت والا نے آہستہ بات کرنے پر اس کو اٹھا دیا ـ کہ بلند آواز سے اپنا تعارف کیوں نہیں کرایا ـ فرمایا جاؤ اٹھو پھر آؤ ـ اس کے فورا نہ اٹھنے پر فرمایا کہ اس میں تمہارا فائدہ ہے ـ اگر اعتقاد ہو تو پھر کچھ دیر کے بعد آنا ورنہ نہ آنا ـ فضول اور لغو باتوں پر غصہ ملفوظ 39 ـ کسی صاحب نے خط میں اپنے عزیز کے بارے میں لکھا کہ اس کا گیا ہے بات بات میں غصہ کرتا ہے وغیرہ وغیرہ اس پر فرمایا جو اللہ کا نام لیتا طبیعت لطیف ہو جاتی ہے فضول اور لغو باتوں پر غصہ آتا ہے ـ