ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
اپنی اصلاح مقدم ہے ملفوٖظ 130 ـ فرمایا ایک مولوی صاحب کا خط آیا ہے ـ بے چارے بہت نیک آدمی ہیں لکھا ہے کہ میں اپنی اصلاح کرنا چاہتا ہوں مگر فلا نے مولانا صاحب منع کرتے ہیں اور جن امور سے میں بچنا چاہتا ہوں ـ بوجہ فتنے کے وہ مولانا کہتے ہیں کہ نہیں تمہیں یہی کرنا چاہئے ـ کیونکہ لوگوں کی دلداری کرنا ضروری ہے ـ اب میں جناب سے مشورہ لیتا ہوں آیا میں اپنی اصلاح اور عاقبت کی فکر کروں ـ یا لوگوں کی دلداری کروں فرمایا ـ میں نے لکھ دیا ہے کہ اپنی اصلاح مقدم ہے اور یہ بھی فرمایا کہ آج کل آپ دیکھیں گے کہ لوگ کثرت سے اس بلا میں مبتلا ہیں کہ کسی طرح سے اپنا گروہ بڑھے ـ بس جی آج کل تو پالیسی رہ گئی ہے اور فرمایا کہ امام غزالی ؒ نے لکھا ہے کہ اے عزیز تو کیا امید کر سکتا ہے اپنی اصلاح کی جبکہ تیرا معالج ہی بیمار ہے ـ خط نہ لکھنے پر معذرت کی ضرورت نہیں ملفوظ 131 ـ فرمایا ایک صاحب نے لکھا ہے کہ میں نے بہت روز سے جناب کو خط نہیں بھیجا ہے میں معافی چاہتا ہوں میں نے جواب لکھا کہ اس میں میرا کون سا نقصان ہوا ہے جو آپ معافی چاہتے ہیں ـ نفس کی شرارتیں ملفوظ 132 ـ فرمایا ایک صاحب نے بہت لمبا خط لکھا ہے کہ میں جس کام لگ جاتا ہوں اس میں ایسا انہماک ہوتا ہے کہ دوسرے کاموں کی مطلق خبر نہیں رہتی ـ دوسرے کام بالکل ملیامیٹ ہو جاتے ہیں اگر گھر کے کام کوشش کر کے کرتا بھی ہوں تو بدقت ہوتے ہیں میں نے جواب لکھا ہے کہ جب بدقت کرنے پر قادر ہو پھر کیوں نہیں کرتے اور اس قدرت سے کام نہ لینے کی کیا وجہ اور فرمایا یہ ساری نفس کی شرارتیں ہیں ـ دین کے کام میں بھی لوگ راحت ڈھونڈتے ہیں ـ راحت ہوتی ہے مگر کام کے بعد ہوتی ہے ـ لوگ پہلے راحت طلب کرتے ہیں اس کی ایسی مثال ہے جیسے کوئی مریض یوں کہے کہ میں تندرست نہیں ہوتا ـ اور دوا پینے سے بہت کل گھبراتا ہے اگر پیتا ہوں تو بدقت پیتا ہوں تو صحت بدون ازالہ مرض کے نہ ہو گی اور