ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کی خلافت میں جب سفیر اسلام ہر قل کے دربار میں تشریف لے گئے ہیں اور اس نے حضرت عمر کے حالات دریافت کئے ہیں کہ تم اپنے خلیفہ کے حالات سناؤ وہ کیسے ہیں اور کیا کرتے ہیں تو ایک شخص ان پڑھ معمولی لباس میں سے جواب دیتے کہ ہمارے خلیفہ کا مختصر یہ حال ہے کہ لایخدع ولایخدع دیکھئے ایک ان پڑھ شخص نے دو جملوں میں وہ جواب دیا ہے کہ بادشاہ حیران ہو گیا ـ تو بات کیا تھی ـ طاعت کی برکت سے عرفان حق حاصل تھا حق تعالی ان کے حامی اور مددگار تھے - مسلم ہے ـ من کان للہ کان اللہ لہ حضرت وہ تعلیم حق تھی اور انہیں طاعات کی بدولت تھی جن کو آج ہم نے چھوڑ رکھا ہے ـ صاحب سلطنت کو جن دو اوصاف کا ہونا ضروری ہے ملفوظ 119 ـ غرض ہرقل نے یہ سن کر ارکان دولت جمع کیا اور کہا کہ ان کے خلیفہ میں یہ دونوں ایسی ہیں کہ جس شخص میں یہ دونوں باتیں جمع ہو جائیں ـ تو ساری دنیا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی ـ لایخدع سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ شخص بہت بڑا متدین ہے جو سلطنت کا راس ہے اور ولا یخدع سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ شخص بہت بڑا عاقل ہے جو صاحب سلطنت کو ہونا چاہئے اور تدین اور عقل جس میں جمع ہو وہ سب پر غالب ہوگا اور یہ بھی فرمایا کہ حضرت جناب رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی وفات سے زیادہ کیا مسلمانوں کو مصیبت ہوگی اس طرف تو آپ ؐ کی وفات کا اتنا عظیم واقعہ دوسری طرف کفار کا زور ـ تیسرے ایک فرقہ مرتدین کا شور و غل ـ مگر حضرت سیدنا ابوبکر صدیق ایک تنہا شخص کہ جنکی مخالفت مشورہ میں تمام صحابہ کر رہے ہیں اور پھر حضرت صدیق ساری دنیا کیلئے مقابلہ کیلئے تیار ـ یہاں تو حضورؐ کی وفات کی ہلچل پڑ رہی ہے اور آپ حضرت اسامہ کو فوج دے کر شام بھیج رہے ہیں اور ساتھ ساتھ ہی ایک لشکر مانعین زکوۃ کے اوپر بھیج رہے ہیں حضرت عمر اس کی مخالفت کرتے ہیں کہ یہ موقع نہیں ہے اگر ہم مدینہ سے باہر جائیں گے تو اندیشہ ہے کہ کفار مدینہ پر چڑھ آئیں اور اہل مدینہ کے ساتھ بے ادبی کریں ـ حضرت سیدنا ابو بکر صدیق فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے ان اللہ معنا تو حضورؐ ساتھ میں تھا ـ میرے ساتھ خدا ہے اگر ساری دنیا بھی پھر جائے گی تو ان شاءاللہ میں غالب آؤں گا اور اس علم کو ہرگز نہ