ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
بہت پسند آیا اور کہا کہ یہ لڑلا بے شک گدی کے قابل ہے اور فورا قدی پر بٹھا نے کا حکم صادر فرمایا ( جامع ـ دیکھئے وہ لڑکا بادشاہ کے تابع تھا ـ جب ہی تو اپنے دوبنے پر تعجب کیا اور اگر بادشاہ لڑکے کے تابع ہوتا تو ڈوبنے میں کیا تعجب تھا ) اسی طرح اگر علماء بے علموں کے ساتھ ہو جائیں تو کیا نفع ہو ـ ہاں بے علم لوگ علماء کے تابع ہو جاتے تو کچھ نفع ہوتا ـ دیکھئے ایک موٹی بات ہے کہ اگر کوئی طبیب مریضوں کا اتباع کرنے لگے تو کیا مریضوں کو فائدہ کی امید ہوگی ـ اور لوگ اس کو کمال سمجھیں گے ہر گز نہیں اور نہ اس میں کچھ مریضوں کی سعادت بلکہ مریض اگر طبیب کے تابع ہوں تو اس میں مریضوں کو نفع ہو گا اور یہ ان کا کمال بھی ہے اور عقلمندی بھی ہے کیونکہ اپنے آپ کو ایک حکیم اور دانشمند کے سپرد کر دیا اور اس صورت میں کہ جو طبیب مریضوں کے تابع ہو جائے یہ سراسر طبیب کا جہل ہے ـ ایسے طبیب کے بارہ میں وہی کہا جائے گا ـ جو مولانا رومیؒ فرماتے ہیں ؎ بے خبر بود نداز حال دروں استعیذ اللہ مما یفترون ( اندرونی حالت سے بے خبر تھے ـ اللہ تعالی کی پناہ جو وہ جھوٹ بولتے تھے ) اور یہ ناعاقبت اندیش اسی حکم میں ہوں گے جس میں علماء بنی اسرائیل ہیں چنانچہ بعضے لوگ فخر یہ بیان کرتے ہیں کہ علماء بھی ہمارے ساتھ ہو گئے ـ یہ کبھی نہیں سنا کہ کہتے ہوں کہ ہم علماء کے ساتھ ہو گئے ـ ہماری عبادات کا حال ملفوظ 126 ـ فرمایا ایک شخص مجھے پنکھا جھل رہا تھا اور کبھی میرے سر میں مار دیتا تھا اور کبھی منہ پر میں نے دل شکنی کی وجہ سے کچھ نہیں کہا وہ تو اپنے دل میں خوش ہوتے ہوں گے ہم نے خوب خدمت کی مگر کوئی میرے دل سے پوچھے کہ ایک گھنٹہ مجھ پر کیا مصیبت گزری ـ الحمدللہ کہ میرے قلب میں گزرا کہ یہی حالت ہے ہماری عبادتوں کی کہ ہم تو خوش ہوتے ہیں کہ حق تعالی کی عبادت کر رہے ہیں - مگر واقع میں ایسی عبادات سزا کے لائق ہیں اور منہ پر مار دینے کے قابل ہیں مگر اللہ تعالی اپنے فضل سے ہم کو ضعیف سمجھ کر قبول فرما لیتے ہیں ـ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کا کمال عقلی مفلوغ 127 ـ فرمایا کہ حضورؐ کے کمالات عقلی پر کفار بھی متفق ہیں بلکہ بعض