ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
شبہات کی بنیاد جہل ہے ملفوظ 237 ـ فرمایا عوام جو غیر اقوام کا اعتراض یا ایسے اعتراضات جلدی سمجھ لیتے ہی ـ وجہ یہ ہے کہ شبہ ہوتا ہے جہل سے کہ کسی مقدمہ حقہ کے غائب ہونے سے پیدا ہوتا ہے اس لئے وہ جلدی سمجھ میں آ جاتا ہے ـ تذکیرہ الاخوان ملفوظ 238 ـ فرمایا تذکیرالاخوان حضرت مولانا اسماعیل شہیدؒ کی تصنیف نہیں ہے وہ کسی غیر ملقد کا ہے ـ دو مشہور ضرب الامثال ملفوظ 239 ـ فرمایا ،، اللہ میاں کا جی ،، بالکل نکما آدمی کو کہتے ہیں ـ مطلب یہ کہ اس میں بالکل کوئی کمال نہیں ـ سوائے اس کے کہ خدا کی جان ڈالی ہوئی ہے ـ اور بہت چھوٹی سے ایک کیڑا کو " اللہ میاں کے بھینس ،، کہتے ہیں ـ معنی یہ ہے کہ خدا کی عظمت کے سامنے بڑے سے بڑا جانور اور چھوٹے سے چھوٹا برابر ہے کوئی تفاوت نہیں ہے ـ ایک مسئلہ کی تحقیق ملفوظ 240 ـ ارشاد فرمایا فطر کی جگہ صوم اتنی قبیح نہیں اس کے عکس میں ہے کیونکہ صوم تو شبہ میں بھی جائز ہے اور فطر شبہ سے جائز نہیں ـ ظاہری احوال پر بدگمانی ملموظ پر بدگمانی 241 ـ فرمایا غالبا حضرت شیخ اکبرؒ نے لکھا ہے کہ مدار تکلیف سلامت عقل پر ہے نہ سلامت حواس پر اس لئے بعض لوگ ظاہر میں کھاتے پیتے ہیں مگر نماز روزہ نہیں کرتے ہیں ـ تو ان پر نکیر نہ کرنا چاہئے اب شبہ ہو گا کہ اس سے تو اہل باطل بھی کرینگے ـ جواب یہ ہے کہ اس زمانہ کی اہل خبرت اور بصیرت کے حال دیکھنا چاہئے ـ اگر وہ اچھا سمجھیں تو اچھا ہے ـ بعض دقیق حال سے ایسا ہو جاتا ہے وہ محقق صوفی متبع شریعت سمجھ سکتا ہے ـ اگر انتظام کیلئے فتوی لگا لے وہ دوسرا ہے ـ مگر عقیدہ برے ہونے کے نہ رکھے ـ مگر ی حالات کاملین کی نہیں ہوتی ہے ـ