ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
کرتا اور تم نے جو لکھا آریہ بننے سے اس بلاء سے نجات ملے گی آریہ بننے سے جو بلا نازل ہو گی اس کی کیا صورت کرو گے آریہ بن کر ناریہ ہو جاؤ گے یہ اس لئے لکھا کہ اس کم بخت نے بھی لکھا میں جانتا ہوں کہ اسلام مذہب حق ہے ـ فرمایا اور اللہ کے نزدیک تو کافر ہو ہی چکا ہے جب عزم کیا کہ فلاں دن سے کافر ہو جاؤں گا ـ بس اس وقت سے کافر ہو جاتا ہے ـ حضرت حکیم الامت فصیح اللسان تھے ملفوظ 77 ـ ارشاد فرمایا لکھنو رفاہ المسلمین ایک بار وعظ کہا انہوں نے ایک بات کی بہت تعریف کی کہ ان کی زبان بہت فصیح ہے ـ لکھنو میں بھی نہیں میں نے کبھی اس کا اہتمام نہیں کیا البتہ مولانا یعقوب صاحبؒ کی خدمت میں رہا ان کی زبان بہت فصیح ہے ـ علم حقیقت میں کیا ہے ؟ ملفوظ 78 ـ ارشاد فرمایا جو علم و فضل کا اثر ہے وہ علم ہے و علمک مالم تکن تعلم وکان فضل اللہ علیک عظیما ورنہ یہ سارے الفاظ میں علم نہیں دیکھئے مولانا قاسم صاحبؒ جو فرماتے تھے کہ حاجی صاحبؒ کے علم کی وجہ سے معتقد ہوا کیا وہ بڑے عالم تھے ـ بس ایک نور تھا ـ حقیقت شناسی اسی سے ہوتی ہے کیا ٹھکانہ ہے حقیقت شناسی کا ـ یہاں لوگ رہتے تھے رات کو ذکر کرتے تھے اور صبح حاجی صاحب کی خدمت میں بیان کرتے تھے مگر مولانا قاسم صاحبؒ کچھ بیان نہ کرتے تھے ـ القصہ حاجی صاحبؒ نے فرمایا مبارک ہو آپ کو فیضان نبوت ہونیوالا ہے حالانکہ اس وقت مولانا کی شہرت نہ تھی اب تو اس خدمت کو دیکھ کر لوگ تمیز کر سکتے ہیں ـ یہ فراست ہے حضرت کی ! ـ مذاق چشتی اور نقشبندی ملفوظ 79 ـ فرمایا چشتیوں میں ذلت مسکنت رونا پیٹنا ہے اور نشقبندیوں میں عجب ہے ـ تیزی اور بات ہے وہ بھی ہوتا ہے صفائی سے وہ اپنے تیئں کو بھی وقار کی وجہ سے ظاہر نہیں کرتے ـ ایک عورت کا خط ملفوظ 80 ـ ارشاد فرمایا ایک بی بی کا خط آیا اس میں بڑٰی پیرانی کو لکھا کہ بیماری مثل بیرنگ