ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
احتیاط کا فائدہ ملفوظ 222 - نئے لوگوں سے بہت احتیاط سے جواب لکھتا ہوں کہ کوئی برا نتیجہ نکال ہی نہ سکے ـ ظاہری ادویہ کی طرح ادویہ باطنی بھی کسی کیلئے مفید اور کسی کیلئے مضر ہوتی ہیں ملفوظ 223 - فرمایا جیسے ظاہری ادویہ کسی کیلئے مضر اور وہی دوا کسی کیلئے مفید یا کم از کم مضر نہیں ایسے امور باطن کسی کیلئے مفید اور کسی کیلئے مضر ـ ایک بزرگ کسی حسین آدمی سے پاؤں دبوا رہے تھے کسی کو بد گمانی ہوئی اور کسی مرید نے دیکھ کر نقل کی تھی ـ انگیٹھی سلگائی ہوئی منگائی اس میں ؟ رکھ دیا فرمایا دونوں برابر ہیں اس وقت یہ دکھلایا اور فرمایا جب ایسے ہو جاؤ تب کرنا ـ لیکن اہل تحقیق ایسے امور کو پسند نہیں کرتے ہیں تو ہم سوء ظن ہے کس کس کو سمجھاتا پھرے گا ـ حضرت مولانا شیخ محمد صاحب آٹھ سو روپیہ سود کی ڈگری ہوئی ـ لیا نہیں ، حاکم مسلمان تھا اس نے کہا لے لیجئے لا ربوا بین المسلم والحربی فرمایا ـ در مختار لے کر کہاں کہاں پھریں گے ـ لوگ تو کہیں گے شیخ محمد سود لینے لگا ـ مال کو چھوڑ دینا بڑی ہمت کی ضرورت ہے ـ ریا کے خوف سے عمل نہ چھوڑے ملفوظ 224 - ارشاد فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ کا مقولہ ریاء ٹمٹاتا ہوا چراغ کی صورت میں اسے پل صراط پار کر دے گا - میرے خیال میں اصل محرک تو اخلاص ہی تھا ـ مگر آمیرش ریا کی ہو گئی ـ ورنہ اصل محرک اگر ریاء ہو اس میں نور کہاں ہوگا ـ شیطان وسوسہ ریاء سے ذکر سے باز رکھنا چاہتا ہے ـ اس کا سمجھنا مبصر کا کام ہے - عمل تو کرے شیطان سے کہہ دے ریاء ہی سہی پھر توبہ کر لوں گا - مگر عمل نہ چھوڑوں گا - بعض لوگ ذکر خفی کرتے ہیں اس میں بھی مفسدہ خفی ہے اگر جہر سے کرے تو جس روز نہ اٹھے گا کر کری اور بے غیرتی ہو گی اور خفی میں بزرگ کے بزرگ رہے اور ایک ریاء خدا سے ہے لوگوں کے سامنے ٹھیک ٹھیک پڑھ رہا تھا - جب یہ چلے گئے اس وقت یہ خیال آیا کہ اب اگر گڑ بڑ کروں تو اللہ میاں سمجھیں گے لوگوں کے دکھلانے کے واسطے ایسے کیا ـ