ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ادھا ،، ایک تفسیر بھی ہے " من عرف نفسہ فقد عرف ربہ ،، کی یعنی جب نفس کے نقائض نظر آئیں گے اس وقت کمالات خداوندی نظر آئیں گے ،، سلب نسبت کا حکم ملفوظ 160 ـ فرمایا سلسب نسبت کرنا حرام ہے کیونکہ ضرر دین ہے ہاں اگر ایسی چیز کو سلب کرنا جس سے اس کے دین کو نقصان ہو ، وہاں تو ثواب ہے ـ مثلا شدت شوق ہے یا ناز بڑھ کر کسی کی تحقیر کر لے ـ نانا صاحب کو بہت قلق تھا ـ حافظ غلام مرتضی صاحب نے کیفیت سلب کر لی تھی کیونکہ بال بچوں کے حقوق میں کمی آنے لگی تھی ـ موت کے وقت حافظ صاحب نے توجہ کی پھر وہ نشاط ہو گیا ـ بڑا جوش خروش تھا - کہتے تھے میرے پاس دو شانیں ہیں جلال ، و جمال کی سکون کے ساتھ موت ہوئی ـ یہ ایک حرارت ہے نشاط کی غرض اگر مفضی الی الشرارت نہ ہو تو جائز ورنہ حرام ہے ـ ولایت خاصہ کیلئے کیا لازم ہے ملفوظ 161 - ارشاد فرمایا ولایت خاصہ کیلئے دو چیز لازم ہے کثرت ذکر دوام طاعت استفسار پر فرمایا دیکھئے ذکر کر کے دوام ہو نہیں سکتا ـ آخر سونا کھانا بھی ہے اور معصیت سے بچ سکتا ہے ہمیشہ جب معصیت ہو گی اس وقت ولایت خاصہ نہ رہے گی مگر بعد توبہ پھر لوٹ آ ئے گی اور کبھی بعد التوبہ کی حالت قبل المعصیتہ کی حالت سے بڑھ جاتی ہے جیسے تندرست کو زکام ہو گیا ایک گھنٹہ بعد جاتا رہا ـ پھر بھی عوام سے اچھا ہے اور مراد وہ گناہ ہے جو قصدا ہو اور اگر خطاء ہو معاف ہے خطا اور نسیان پر مواخذہ خلاف عقل نہیں کیونکہ ان کے مقدمات سب اختیاری ہیں مگر خدا کی رحمت ہے اتنی غفلت کو معاف کیا یہ مثنوی میں ہے مسائل پہلے سے معلوم ہو تو منطبق کر لے - یہ بہت زیادہ سمجھ کی دلیل ہے ـ باقی مسائل اس سے نکال نہیں سکتے ـ اس سے مسائل نکالنا جائز نہیں ہر شخص کو ـ خود مولانا فرماتے ہیں ـ معنی اندر شعر با ضبط نیست چوں فلاں سنگ ست آنرا ضبط نیست سوال پر فرمایا صغیرہ سے بھی نسبت زائل ہو سکتی ہے ـ ہو جاتی ہے ـ