ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
تمام شد حصہ اول ملفوظات ۃ: شکر کہ حصہ اول ضبط کردہ احقر اختتام کو پہنچا ـ اب آ گے حضرت قطب الارشاد کے چند نظر کردہ ملفوظات ہیں جو حضرت اقدس کے ملفوظات شائع کردہ سے ماخوذ ہیں ـ حضرت حکیم الامت کا اول معاملہ ملفوظ 173 ـ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں اول ایسا معاملہ کرنا چاہتا ہوں کہ اس کے بعد جو برتاؤ ہو وہ نرم ہی نظر آئے ـ جیسے نزع کے وقت سختی ہو پھر جنت ہو ـ اور اگر نزع کے وقت تو نرمی ہو پھر بعد میں دوزخ یہ بہت سخت بات ہے اسی کو کوئی تجربہ کار بعنوان فریب فرماتے ہیں ؎ چومے یبنم کسے کز کوئے تو دلشاد مے آید فریبے کز تو اول خوردہ بودم یا دمے آید نیز اگر کوئی شخص محض ملاقات کیلئے آتا ہو اس کے ساتھ تو اور برتاؤ ہوتا ہے اور جہاں اس نے محبت کا دعوی کیا ـ میرا رنگ بدل جاتا ہے ـ عرفی ادب کی مثال ملفوظ 174 ـ عرفی ادب سے جو حدود سے متجاوز ہو حضرت اقدس کو بڑی نفرت تھی اور اس سے حضرت اقدس کو بڑی اذیت ہوتی فرمایا کہ یہ ادب کیسا ہے جیسے بدعتیوں کی عبادت کہ وہ صورت میں تو عبادت ہے اور بہ نیت عبادت ہی کی بھی جاتی ہے ـ لیکن چونکہ اس میں غلو اور حدود سے تجاوز ہے اس لئے وہ مقبول نہیں بلکہ موجب گرفت ہے ـ اختلاف مطالع کا اعتبار نہیں ملفوظ 175 فرمایا اختلاف مطالع کا اس لئے اعتبار نہیں کہ اس میں بڑی مشقت ہے کیونکہ ایک تو یہ اختلاف شرقا غربا ہوتا ہے جنوبا شمالا نہیں ہوتا دوسرے خاص فصل سے ہوتا ہے ـ اب اس تحقیق کیلئے کہ رویت ہلال مثلا جس بلد میں ہوئی وہ کس طرف ہے اور کتنے فاصلہ پر ہے جغرافیہ اور ہیبت کی ضرورت ہے اور اس میں عامہ کو حرج شدید ہونا ضروری ہے اس سے بچانے کیلئے اختلاف مطالع کو اعتبار نہیں کیا گیا ـ پابندی دین کی ضرورت ملفوظ 176 ـ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جب تک آدمی دین کا پابند نہ ہو اس کی کسی