ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
لوگ تشدد سمجھتے ہیں اس پر لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ یہ قانون ساز ہے ـ قانون باز ہے ـ ہر بات کا قانون ہر چیز کا اصول بات یہ ہے کہ ع ـ چوں ندیدند حقیقت رہ افسانہ زدند یا مکن باپیل باناں دوستی یا بنا کن خانہ برانداز پیل یا مکش پر چہرہ نیل عاشقی یا فرو شو جامہ تقوی بہ نیل ( یا تو ہاتھی والوں سے دوستی نہ کرو ورنہ اپنا گھر اتنا بڑا بنا لو جس میں ہاتھی آ سکے ـ یا تو چہرہ پر عاشقی مت گداؤ یا جامہ تقوی کو نیل سے دھو ڈالو ) ملاقات کا ایک ضروری ادب ملفوظ 188 ـ اگر کسی سے ملنے جاؤ تو وہاں اتنا مت بیٹھو یا اس سے اتنی دیر باتیں مت کرو کہ وہ تنگ ہو جائے یا اس کے کسی کام میں حرج ہونے لگے ـ دنیا دار لوگ علماء کو حریص طامع سمجھتے ہیں ملفوظ 189 ـ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل دنیا دار لوگ علماء کو حریص اور طامع سمجھتے ہیں اس لئے ان کے دل میں علماء کی وقعت اور عظمت نہیں رہی اور بعض اہل علم بھی ایسی ہی حرکتیں کرتے ہیں جن سے ان کی بے وقعتی اور بے عظمتی ہوتی ہے میں جب اہل علم کے متعلق ایسی باتیں اور واقعات سنتا ہوں تو بڑی غیرت آتی ہے ـ انسان اپنے کاموں میں با اختیار رہتا ہے ملفوظ 190 ـ فرمایا یہ صحیح ہے کہ انسان کوئی ارادہ خدا کے ارادے کے بغیر نہیں کر سکتا مگر اس سے اس کا مجبور ہونا لازم نہیں آتا کیونکہ انسان کے افعال کے ساتھ حق تعالی کا ارادہ اس طریق متعلق ہوتا ہے کہ بندہ اپنے اختیار سے یہ فعل کرے گا سو اس صورت میں انسان کا اختیار اور زیادہ پختہ ہو جائے گا نہ کہ نیست و نابود کیونکہ جس طرح خدا کے ارادے میں یہ بات ہے کہ بندہ یہ کام کرے گا اسی طرح یہ بھی اس کے ارادے میں ہے کہ اپنے اختیار سے کرے گا ـ پھر مجبور ہونا کیسا ـ دیکھو خداتعالی کا اردہ خود بھی اپنے افعال کے ساتھ بھی تو متعلق ہے مگر اس ارادے کے متعلق سے خدا تعالی اپنے کاموں سے مجبور نہیں ہو جاتے ـ وہ یقینا اپنے ارادہ ملفوظات حکیم الامت ـ جلد 15 ـ 16