ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
شیخ عبدالقدوس گنگوہیؒ کی فراست ملفوظ 180 ـ فرمایا شیخ عبدالقدوس گنگوہیؒ ایک مرتبہ بھیس بدل کر اپنے مرید کی دعوت پر گئے اور صف میں بیٹھ گئے ـ میزبان نے پہچانا نہیں تھا ـ فرمایا تم کو میری خوشبو نہ آئی ـ تو مرید صادق معلوم نہیں ہوتا ـ حضرت شیخ کو مکشوف ہو گیا ہو گا کہ محبت صادق کے اثر سے شیخ کی خوشبو محسوس ہو جاتی ہے ـ اس لئے اثر کی نفی سے موثر کی نفی پر استدلال کیا ـ شیخ کو ناراض نہیں کرنا چاہئے ملفوط 181 ـ فرمایا حضرت فریدالدین شکر گنج فصوص الحکم کا مطالعہ ایسے نسخہ پر فرما رہے تھے جس میں کتابت کی غلطیاں بہت تھیں آپ کے خلیفہ ارشد حضرت سلطان الاولیاء نے کہا کہ حضرت ! فلاں جگہ فصوص الحکم کا نسخہ بہت صحیح ہے ـ آپ نے فرمایا " ہاں بھائی ! بدوں صحیح نسخہ کے سمجھ میں نہیں آتی ـ حضرت بابا صاحبؒ کے صاحبزادے نے سلطان جی سے کہا ، سمجھے ہو کیا فرمایا ؟ کہا نہیں ـ صاحبزادہ صاحب نے کہا کہ تم پر ناراض ہو گئے ہیں گویا تم نے اعتراض کیا ہے کہا آپ بدوں صحیح نسخہ کے فصوص الحکم سمجھ نہیں سکتے ـ تب سلطان جی کو فکر ہوئی ـ حاضر ہو کر معافی چاہی ، شیخ کو جوش آ گیا ، معافی نہیں دی ، آخر صاحبزادہ صاحب نے سفارش کی تب معافی ملی - سلطان جی کو ساری عمر کھٹکا رہا کہ ہائے افسوس میں نے شیخ کو کیوں ناراض کیا ـ بھلانا امر غیر اختیاری ہے ملفوظ 182 ـ فرمایا حضرت مولانا یعقوب صاحبؒ کو ایک عامل نے حب کا تعویذ سکھلایا اور پھر اپنا قصہ عملی بیان کیا کہ میں ایک مرتبہ یہ عمل کیا تو شہزادی میری پاس تنہائی میں آ حاضر ہوئی اور کہا کہ میں حاضر ہوں ـ میں نے کہا کہ بس جا ـ میں نے تو عمل کی آزمائش کی تھی ـ مولانا موصوف نے یہ قصہ سن کر سیکھا ہوا عمل بھلا دی ـ حضرت والا نے فرمایا کہ یہ میں نے بلا واسطہ سنا ہے ـ مولانا کی یہ کرامت ہے ـ ورنہ بھلانا تو بظاہر قدرت سے باہر ہے ـ حضرت بانی دارالعلوم دیوبند کا اپنے مریدوں کو توجہ دینا ملفوظ 183 ـ فرمایا ایک مرتبہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ کسی مسجد میں چند مریدوں ک توجہ دے رہے تھے اور را ت کا وقت تھا ـ چراغ نہ تھا ـ حضرت مولانا یعقوب صاحبؒ کو اس کی خبر لگی ـ جلدی سے آ کر خفیہ چور پر حلقہ میں بیٹھ گئے ـ حضرت نانوتوی کو نسبت یعقوبیہ کا ملفوظات حکیم الامت جلد 15 ـ 20