ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
فرمایا ـ " ولنبلونکم بشئی من الخوف والجوع ،، ( الآیتہ) کسی کو متثنی تو کیا نہیں پھر کیسے بچ سکتا کسی طرح یہ امید پوری نہ ہوئی ـ آخر اگر تسکین ہوئی تو مولانا کے اس قول سے ـ گر گریزی بر امید راحتی ہم از انجا پیثت آید آ فتے ہیچ کنج بے دو بے دام نیست جز بخلوت گاہ حق آرام نیست اس کے یہ مطلب نہیں کہ آرام کیلئے خلوت اختیار کرے - خلوت تو اختیار کرے بالکل اللہ کے نام لینے کے قصد سے یوں راحت ہو جائے اور بات ہے ـ قصد راحت سے خلوت اختیار نہ کرے اور یہ راحت ایسی نہیں ہے کہ کوئی تکلیف ظاہر بھی نہ پہنچے - وہ تو پہنچے گی لیکن باطنی راحت تو میسر ہو گی بلکہ یہ ایسی راحت ہے جس کے ساتھ یہ بھی ہے کہ دما دم شراب الم در کشند و گر تلخ بیفتد دم در کشند وما ھو بقول شاعر پر اشکال اور اس کا جواب ملفوظ 18 - ارشاد فرمایا قرآن شریف میں ہے وما علمناہ الشعر وما ینبغی لہ اور وما ھو بقول شاعر حالانکہ قرآن کی بہت سی آیتیں نظم پر منطبق ہیں جیسے فاصبحوا لا یر الا مساکنھم یا جیسے یرزقہ من حیث لا یحتسب پھر اس کے کیا معنی ؟ جواب یہ ہے کہ ایک تو انطباق ہے اور ایک تطبیق ہے - ممانعت اگر ہے تو تطبیق کی ہے نہ کہ انطباق کی ـ یعنی قصدا اوزان شعری پر منطبق کرنے کی ممانعت ہے اور ایک منطبق ہو جانا اس کی ممانعت نہیں ہے ـ اسی تفصیل پر تغنی بالقرآن کا حکم ہے ، اگر قصد غنا کے ہو تو ممانعت ہے والا فلا یعنی اصل مقصود تو ادائے حروف ، اس میں اگر تبعا کوئی غنا کی صورت پیدا ہو جائے کچھ حرج نہیں قصد تغنی کے نہ ہونا چاہئے ـ کسی کافر سے اپنے کو مالا اچھا نہ سمجھے ملفوظ 19 - فرمایا کافر سے اپنے کو حالا تو اچھا سمجھے مگر مالا یہ خیال رکھے کہ ممکن ہے کہ اس کا خاتمہ اچھا اور میرا برا ہو - یہی کافی ہے کبر کے علاج کیلئے مولانا فرماتے ہیں ؎ ہیچ کافر را نجواری منگرید کہ مسلمان بودش باشد امید یہ نہیں کہ اس وقت اس کو اچھا سمجھے -