ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
المسلمون من لسانہ ویدہ مگر اب خاص نص بھی مل گئی ـ روح المعانی میں ہے ایک بزرگ نے لکھا ھل اتبعک علی ان تعلمن مما علمت رشدا ـ اس سے نکالا کہ اگر کوئی ساتھ ہونا چاہے تو اجازت لے لے ـ ہر سوال کا جواب نہ دینا چاہئے ملفوظ 123 - ایک شخص نے کہا کہ مجھے ایک شخص نے سوال کیا کہ منکر نکیر دو شخص معین ہیں یا نوع ؟ فرمایا سوال کی غایت معلوم ہونی چاہئے ـ جب تک غرض معلوم نہ ہو جواب ہو ہی نہیں سکتا ـ اگر اس پر کوئی اشکال ہو تب تو جواب دوں گا ـ کچھ نہیں لوگ فضولیات میں مشغول ہیں کوئی کام نہیں کل کو پوچھتا کہ منکر نکیر دونوں کے قد برابر ہے یا ایک چھوٹا ایک بڑا ـ حضرات صحابہ نے ایسا سوال کبھی نہیں کیا ـ کیا انکو علم کا شوق نہیں تھا ـ ایک شخص نے پوچھا کہ عوام اگر بلا ٹکٹ سفر کریں جب کہ بعض نے فتوی دے رکھا کہ جائز ہے تو ان سے مواخذہ ہو گا یا نہیں فرمایا اگر شبہ ہو تو مواخذہ ہو گا اور پھر فرمایا لوگ کہتے ہیں انگریز کا مال لینا جائز ہے اس نے ہم سے ظلما بہت روپیہ لیا جواب یہ ہے کہ اول تو سب لائن انگریز کے نہیں اکثر تو کپنی کے ہیں پھر اور ایک بات ہے کہ حساب رہنا چاہئے کہ ہم سے اتنا لیا ـ اتنا ہی لو اور بعض کہتے ہیں کہ ہمارے عزیزوں سے لیا ـ تو ان کو حق ہے لینے کا تم کون ہو ـ اگر کہو ان کی طرف سے اجازت ہے تو اس کے جواب یہ ہے اگر اس کا حق ہے تو لیوے تو وہ اور پھر تم کو ہبہ کرے - تم لینے والے کون ہو اور سب سے اخیر بات یہ ہے کہ بعض مناجات قبیح لغیرہ ہے - اگر مباح بھی ہو تو آخر رفتہ رفتہ منجر ہو گا حرام کی طرف اور جیسے حرام لنعینہ سے بچنا واجب حرام لغیرہ سے بھی بچنا واجب ہے ـ علم حاصل کرنے کی نیت ملفوظ 124 - فرمایا خدا کی قسم اگر فکر ہو اور عمل کی نیت سے پڑھے تو یہی کتابیں کافی ہیں بلکہ اس سے تھوڑی ـ نہیں تو جامع فنون ہو پھر بھی کچھ نہیں ـ ادائے مہر کے متعلق ایک سوال ملفوظ 125 ـ ایک شخص نے سوال کیا کہ بی بی کو مہر دینے میں صرف نیت کافی ہے یا