ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
میرے یہاں صرف انسانیت سکھائی جاتی ہے ملفوظ 184 ـ فرمایا میرے یہاں تو صرف ایک چیز سکھائی جاتی ہے وہ انسانیت ہے کوئی بزرگی کو ضروری سمجھ رہا ہے کوئی علم کو ضروری سمجھ رہا ہے کوئی ولایت اور قطبیت اور غوثیت کو ضروری سمجھ رہا ہے ـ میں انسانیت آدمی کو ضروری سمجھتا ہوں ـ آدمی بننا ہو انسان بننا ہو تو یہاں آئیے ـ دیکھئے وضو نماز کے مقابلہ گھٹیا چیز ہے مگر بدون وضو نماز نہیں ہوتی ـ تو میں وضو کراتا ہوں ہر جگہ کا مطلوب جدا ہے یہاں کا مطلوب فنا ہونا ہے اور اسی کی تعلیم ہے یہاں بقاء کی تعلیم نہیں جس کی نسبت فرماتے ہیں ؎ افروختن و سوختن و جامہ دریدن پروانہ زمن شمع زمن گل زمن آموختن انسان بننا فرض ہے ملفوظ 185 ـ اسی سلسلہ کلام میں فرمایا کہ انسان بننا فرض ہے بزرگ بننا فرض نہیں ـ اس لئے کہ انسان نہ بننے سے دوسروں کو تکلیف ہو گی اور بزرگ نہ بننے سے اپنے ہی کو تکلیف ہو گی وہ یہ کہ دوزخ جائے گا خود تکلیف اٹھائے گا انسان ہو گا اس سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو گی ـ اس لئے میں انسان بنانے کی کوشش کرتا ہوں بزرگ نہیں بناتا ـ روک ٹوک کا اصل سبب ملفوظ 186 ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ میری روک ٹوک کی زیادہ وجہ یہ ہوتی ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ ایک مسلمان سے دوسرے مسلمان کو اذیت نہ پہنچے اور مسلمانوں کا یہ مذہب ہونا چاہئے ـ بہشت آنجا کہ آزارے نباشد کسے رابا کسے کارے نباشد ( جنت وہ مقام ہے جہاں تکلیف کا نام و نشان نہیں وہاں کسی کو کسی سے تنگی نہیں ) دوسرے کو اذیت نہ ہہنچانے کا اہتمام ملفوظ 187 ـ یہ بھی فرمایا کہ مجھے یہ ہرگز گوارا نہیں کہ کسی کو مجھ سے ذارا برابر بھی اذیت پہنچے یا تنگی یا گرانی ہو اور یہی وجہ ہے کہ جب باوجود میری اس قدر رعایت کے دوسرے میری رعایت نہیں کرتے تو مجھے سخت رنج ہوتا ہے اور اس کا اظہار کرتا ہوں ـ بس اس رنج ہی کو