ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
استاد کو لائق شاگر کا ممنون ہونا چاہئے ملفوظ 101 ـ فرمایا استاد کو شاگرد لائق کا بھی ممنون ہونا چاہئے ـ کیونکہ وہ اپنے دل کی زمین کو کاشت کئلئے استاد کے سپرد کرتا ہے جس میں ترقی علوم واجر آخرت کا ذخیرہ جمع کرتا ہے کیونکہ فیض جیسے القاء سے ہوتا ہے ـ تلقی سے بھی ہوتا ہے بلکہ مسائل کا بھی مستول پر احسان ہے کہ وہ قلی کی طرح تمہارے ثواب کو اٹھا کر آخرت تک پہنچا رہا ہے ـ استخارہ اور دعا میں فرق ملفوظ 102 ـ فرمایا استخارہ اور دعا میں فرق یہ ہے کہ استخارہ تو امر متردو ( شک کا کام ) میں ہوتا ہے اس لئے وہاں الفاظ میں بھی تردید ہوتی ہے اور دعاء میں داعی کے نزدیک ایک جانب میں مصلحت متعین ہوتی ہے ، گو واقع میں نہ ہو ـ اس لئے دعا میں سوال بالجزم ہونا ضروری ہے " ان شئت ،، (اگر تو چائے) وغیرہ کہنا جائز نہیں ـ مدرسہ کیلئے چندہ غرباء سے لو ملفوظ 103 ـ فرمایا مولوی مبارک حسن صاحبؒ دیوبندی روایت کرتے ہیں کہ میں نے مولانا دیوبندیؒ کی خدمت میں عرض کیا کہ مدرسہ بدوں چندہ لینے کے چل نہیں سکتا ـ ورنہ چندہ لینے میں جو قباحتیں ہیں وہ بھی ظاہر ہیں ، فرمایا چندہ ضرور لو مگر غرباء سے ـ اس میں قباحت نہیں ہو گی وہ دے کر خود ممنون ہوتے ہیں ـ الیاء اللہ کے دیکھنے سے فائدہ ملفوظ 104 ـ فرمایا اولیاء اللہ کی طرف دیکھنے میں ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ نمونہ مل جاتا ہے ـ حقوق اللہ در حقیقت حقوق النفس ہیں ملفوظ 105 ـ فرمایا حقوق اللہ در حقیقت حقوق النفس ہیں کیونکہ اگر تعلیم نہ کی تو خدا کا کیا ضرر ؟ نفس ہی کا ضرر ہے ـ البتہ حقوق العباد اشد (زیادہ سخت) اس لئے بھی ہیں کہ ان میں ضرر دوسرے کو پہنچتا ہے ـ معلوم ہوا کہ معاشرت میں غیر کو ضرر سے بچانا زیادہ موکدہ ہے ـ