ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
حد سے زیادہ تعظیم کرنا بدعت ہے ملفوظ 82 ـ ایک دن لوگ حضرت کی مجلس میں دور دور بیٹھے ہوئے تھے ـ آنے جانے والوں کو تکلیف ہوتی تھی اس پر فرمایا کہ سب صاحب قریب مل کر بیٹھ جائیے ـ افسوس ! میں روز کہتا ہوں مگر کوئی اس کا خیال نہیں کرتا ـ کیا یہ بھی میرے ذمہ ضروری ہے کہ روز کہا کروں ـ اگر کوئی نیا آدمی دیکھے تو یوں کہے گا کہ یہ شخص بھیڑیا معلوم ہوتا ہے جو لوگ اس سے اس قدر خائف ہیں ـ کہ پاس آنے کی ہمت نہیں ہوتی اور یہ بھی فرمایا کہ اس قدر تعظیم کرنا بدعت ہے ـ بدنظری کا علاج ملفوظ 83 ـ ایک صاحب کا خط آیا تھا اپنے حالات کے ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ میری نظر نہیں رکتی ـ حضرت والا نے ان کو کچھ ترکیب بتلائی اور یہ فرمایا کہ اگر اس سے بھی نظر نہ رکے تو یہ خط لیکر میرے پاس کو چلے آنا وہ اس خط کو لے کر حاضر ہوئے دیکھ کر فرمایا کہ میں نے آپ کو لکھا تھا آپ نے اس کے مطابق عمل نہیں کیا ـ انہوں نے کہا کہ جی کیا تو تھا مگر ںظر رکتی ہی نہیں ـ فرمایا کہ اگر وہ عورت میرے سامنے ہوتی اور آپ بھی ہوتے تب بھی آپ کی نظر پڑتی یا نہیں ـ کہا جی رکتی ـ اس پر غصہ ہو کر فرمایا کہ مردود تجھ کو خدا کی اتنی بھی عظمت نہیں جس قدر پیر کی ـ جا میرے سامنے سے دفع ہو جا اور جب تک اس سے نجات نہ ہو مجھے صورت نہ دکھانا ـ تھوڑی دیر وہ صاحب جامع سے کہنے لگے کہ اب بالکل خیال نہیں رہا ـ ہر اخبار کی اشاعت کی مضرت ملفوظ 84 ـ میں نے یعنی جامع نے ایک مولوی صاحب سے پوچھا تھا جو بہت اخبار دیکھتے تھے تو ان مولوی صاحب نے جواب دیا کہ اس سے عقل بڑھتی ہے ـ سیاسی امور میں معلومات پیدا ہوتی ہے میں نے کہا کہ اسی واسطے علماء منع کرتے ہیں اخبار بینی کو تم سمجھتے نہیں ـ اس پر حضرت والا نے فرمایا کہ ہر اخبار کی اشاعت کی مضرت تو قرآن مجید میں موجود ہے ـ لقولہ تعالی واذا جاء ھم امر من الامن اوالخوف اذا عوابہ ط ولو ردوہ الی الرسول والی اولی الامر منھم لعلمہ الذین یسنبطونہ منھم ولولا