ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
لڑکے ولوں کو حجاب ہوتا ہے اور بعض لوگ ایسے آ تے ہیں کہ ان کو دیکھ کر ایک انقباض سا پیدا ہو جاتا ہے ـ یہ امر ذوقی ہے ـ میں وجہ بیان نہیں کر سکتا ہوں اور یہ میرے اختیار سے باہر ہے ـ یہ حق تعالی کی طرف سے ہے اور میرے ساتھ کچھ خاص نہیں ہے بلکہ جس سے وہ کام لینا چاہتے ہیں اس کو وہ یہ مذاق عطا فرما دیتے ہیں ـ دیکھئے نجار کو فورا لکڑی کا حال معلوم ہو جاتا ہے کہ اس میں فلاں چیز بنے گی اور فلاں چیز نہیں بنے گی اگرچہ یہ حجت شرعی نہیں ہے ـ لیکن تجربہ سے ثابت ہوا ہے کہ اکثر اس کی جانچ کے موافق ہی ہوتا ہے علی ہذا ہر کام والے کو اپنے کام میں ملکہ ہو جاتا ہے یہ کچھ علم پر موقوف نہیں ہے ـ بلکہ علم خود ملکہ ہے دیکھئے اگر کوئی اندھا مکھی کھا جائے تو اس کا دل ضرور اس غذا کو جس میں مکھی ہے نکال دے گا اور ہضم نہ ہوگا ـ غرض یہ امر اختیاری نہیں جیسے اوزار کاٹتا ہے مگر خود اس کو خبر نہیں کہ میں کاٹ رہا ہوں ـ یہ سب خدا کی طرف سے ہے ـ جو کام کسی سے لینا منظور ہوتا ہے ـ اس کو اس کی ضروریات پہلے سکھا دیتے ہیں قرآن شریف میں خود مذکور ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کو خلیفہ بنانا تھا تو سب علوم خلافت کے متعلق ان کو سکھا دیئے تھے اور امتحان میں بھی پاس کر دیا اس پر مجھے ایک بادشاہ کا قصہ یاد آیا ـ اس نے ایک عجیب و غریب وصیت کی تھی کہ اگر میں مر جاؤں تو وہ شخص بادشاہ ہو جو صبح کو شہر کے اندر سب سے پہلے داخل ہو ـ چنانچہ اس کا انتقال ہو گیا اور ایسا ہی ہوا کہ ایک فقیر اول شہر پناہ کے دروازہ سے داخل ہوا وہ اس کو کھینچ کر محل شاہی میں لے گئے اور غسل وغیرہ دے کر شاہی لباس پہنا کر تخت پر بٹھا دیا ـ اب جناب نے بیٹھتے ہی حکم احکام جاری کرنے شروع کئے ـ لوگوں پر رعب چھا گیا جب کام سے فارغ ہوئے تو وزیر کو حکم کیا کہ ہم کو بغلوں میں ہاتھ ڈال کر اٹھاؤ ـ یہ سن کر وزیر حیران ہو گیا اور خلوت میں دریافت کیا کہ حضور یہ شاہی آداب آپ کو کہاں سے معلوم ہو گئے ـ آپ کو تو کبھی ایسا اتفاق بھی نہیں ہوا ـ بادشاہ نے کہا جس نے ہم کو بادشاہی عطا کی ہے اس نے ہم کو آداب بھی سکھائے ہیں ـ ایک عجیب و غریب حکایت ملفوظ 115 ـ 26 رجب بعد نماز جمعہ ایک نووارد صاحب سے فرمایا کہ آپ کے وسواس جاتے رہے یا نہیں ان صاحب نے عرض کیا کہ بحمدللہ اور حضور کی دعا سے بالکل تسلی ہو گئی ـ حضرت والا نے فرمایا کہ ممکن ہے کہ بزرگوں کا تصرف ہوا ہو مگر میں تو یہ جانتا ہوں کہ تمہاری محنت اور کوشش سے اللہ تعالی نے فضل فرما دیا اور یہ بھی فرمایا کہ دیکھئے مجھے لوگ بد خلق اور