ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
امام غزالی کی برکت سے مدرسہ باقی رہنا ملفوظ 150 ـ فرمایا : مدرسہ نظامیہ بغداد شریف کا ایک مرتبہ بادشاہ وقت نے ملاحظہ ـ تو دیکھا کہ اکثر طلباء دنیاوی مقاصد کی غرض سے علم حاصل کر رہے ہیں ، سب سے آخر امام غزالی کو طالب علمی میں دیکھا کر پوچھا کہ تم کس لئے علم پڑھتے ہو ؟ فرمایا : ،، تاکہ دین نبوی کے ذریعہ رضائے الہی حاصل کروں ،، ـ بادشاہ نے فرمایا " سب کی حالت دیکھ کر میرا قصد ہو چکا تھا کہ مدرسہ کو توڑ دوں کیونکہ ہزار باشی ہی روپیہ ضائع ہو رہا ہے مگر ایک غزالی کی وجہ سے مدرسہ قائم رکھتا ہوں ،، ـ پابگل ملفوظ 151 ـ فرمایا شیخ نجم الدین کبریؒ کو حافظ شیرازی کی تربیت کا الہام ہوا ـ حافظ صاحب کے والد سے مل کر کہا : آپ کی اولاد کو دیکھنا چاہتا ہوں ـ والد صاحب نے اپنے اکثر بیٹوں کو دکھلایا مگر اپنی ولاد میں سے حافظ صاحب کو دیوانہ سمجھ کر ان کو نہیں دکھلایا ، آپ نے فرمایا : کوئی اور لڑکا بھی ہے تو وہ بھی دکھلاؤ ـ کہا : ایک دیوانہ سا ہے ـ فرمایا : اس کو لاؤ ـ حافظ صاحب کو سامنے کیا گیا تو پہچانا کہ یہ ،، پاگل ،، ( جس کے پاؤں میں پھول ہو ) حافظ صاحب حضرت شیخ کو دیکھ کر کہنے لگے : آٹانکہ خاک رابنظر کیمیا کنند آیا بود کہ گوشئہ چشمے بما کنند ( وہ لوگ جو اپنی نگاہ سے مٹی کو بھی سونا بنا دیتے ہیں کیا یہ ممکن ہے کہ وہ ایک ہلکی سی نظر ہم پر بھی بھیج دیا کریں ) لعل کو تلاش کرنا ملفوظ 152 ـ فرمایا ایک شہزادے سے شب میں موتی گر گیا تھا ـ تلاش کرنے سے نہ ملا ، فرمایا : تمام ٹھیکریوں اور مٹی وغیرہ کو جمع کر لو پھر دن میں لعل مل جائے گا ـ ہر وقت حق تعالی کے سامنےاظہار عبدیت کی ضرورت ہے ملفوظ 153 ـ فرمایا ایک بزرگ ایک روٹی کے نہ ملنے سے رونے لگے ، کسی نے کہا ایک معمولی سی چیز کیلئے کیوں اتنا روئے ـ فرمایا شاید مولی تعالی نے میرے رونا دیکھنے ہی بھوک دی ہو ـ