ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
اذا لم تسطع شیئا فدعہ وجا وزہ الی ما تسطیع اور فرمایا کہ یہ فقط شاعری نہیں ہے بلکہ اس وقت شرعی مسئلہ یہی ہے اتفاق سے یہ شعر یاد آ گیا اس لئے لکھ دیا ہے اور اسی طرح ایک شخص کا اور خط آیا تھا وہ بھی بہت لمبا چوڑا تھا ـ حاصل یہ تھا کہ ہم کو کیا کرنا چاہئے میں نے لکھا کہ آپ ایک فہرست بنا کر بھیج دیجئے کہ آپ کیا کیا کر سکتے ہیں اس پر میں لکھ دوں گا کہ یہ جائز ہے یہ نا جائز ہے ـ بد گمانی اور تجسس کرنا ٹھیک نہیں ملفوظ 70 ـ فرمایا کہ ہر جگہ بد گمانی اور تجسس کرنا ٹھیک نہیں ہے بلکہ اس کی بھی ایک تفصیل ہے ـ اگر اس شخص سے تعلق تربیت و اصلاح ہو ـ جس میں شبہ ہے تو دریافت کرے بلکہ بعض محل میں دریافت کرنا ضروری ہے ـ نواح پانی پت کے ایک صاحب نے پندرہ روپیہ اس مدرسہ کیلئے مجھ کر دیئے ـ میں نے ان سے دریافت کیا کہ میرا یہ خیال ہے کہ تم نے یہاں اس واسطے روپیہ دئیے ہیں کہ میں خوش ہوں گا ـ سچ بتا دو میرا یہ خیال صحیح ہے یا نہیں ان صاحب نے خود اقرار کیا کہ جی حضرت بات تو یہی ہے ـ مجھے یہ شبہ اس لئے ہوا کہ پانی پت میں بھی مدرسہ ہے غرباء مساکین بھی ہیں پھر یہاں کی تخصیص کیوں کی حالانکہ یہ ایسی بات ہے کہ سب جگہ جاری ہو سکتی ہے مگر مجھے ایسے شخص کی تفتیش سے کیا غرض جو مجھ سے تعلق نہیں رکھتا ـ چنانچہ جناب سرور عالمؐ نے حضرت عائشہ صدیقہ کے واقعہ میں ان سے خود دریافت کیا ہے کہ اے عائشہ ہم نے تمہاری بابت ایسا ایسا سنا ہے ـ اگر یہ بات صحیح ہے تو مجھ سے کہہ دو ـ میں تمہارے واسطے استغفار کروں گا اور دوسرے لوگوں کے بارے میں صحابہ سے فرماتے ہیں کہ میرے سامنے کسی کی باتیں نہ بیان کرو ـ میں چاہتا ہوں کہ لوگوں سے میرا دل صاف رہے اور قرآن پاک میں بھی موجود ہے کہ لوگوں کے بھید نہ معلوم کر ـ چنانچہ ارشاد ہے فلا تجسسوا الخ اسی ذیل میں فرمایا یہاں پر ایک شخص نے دوسرے شخص کو امر بالمعروف کیا اور مجھے شبہ ہوا ان سے دریافت کیا کہ آپ نے فلاں شخص کو امربالمعروف کیا ہے ان صاحب نے کہا کہ جی ہاں فرمایا میں نے ان سے کہا کہ آپ مسجد میں کھڑے ہیں اللہ کا نام لیتے ہیں اگر جھوٹ کہو گے تو دنیا و آخرت دونوں برباد ہو جائیں گے ـ اب بتلائیے کہ جس وقت آپ نے امربالمعروف کیا تھا