ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
میاں اگر سوال کریں کہ تم اتنے قانونی تھے ـ ہمارے قانون پر کیسے رہے ـ تو پھر خطرہ ہے بجز معاف کرنے کے کوئی صورت نہیں ـ اس ضمن میں فرمایا کہ اپنی سختی پر دل میں نادم ہوتا ہوں ـ لیکن بجز اس کے اصلاح کی کوئی صورت نہیں ـ ترک تعلقات میں بڑی آزادی ہے ملفوظ 19 ـ فرمایا کہ زمانہ صبر کا ہے ـ نہ کہ جوش و خروش کا ترک تعلقات میں بڑی آزادی ہے ـ زمانہ جوش ملفوظ 20 ـ فرمایا شروع میں جو اللہ اللہ کرنے والا ہوتا ، میں اس کے پاس جاتا تھا بہت جوش کا وقت تھا ـ حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ ایسا وقت بھی آ نے والا ہے ـ جو بہت خطرناک ہے ـ اس وقت ہمت اور استقلال کی ضرورت ہے ـ اس وقت خود کشی کا بھی انسان ارادہ کر بیٹھتا ہے ـ رجب 1358ھ ستمبر 1939ء حضرت حکیم الامت کی طریق سے مناسبت ملفوظ 21 ـ فرمایا میں جاہل ہوں ۔ بد عمل ہوں ، سارے عیوب مجھ میں ہیں لیکن الحمدللہ صحیح علم اللہ تعالی نے بخشا ہے اور اس طریق کا علم ضرور رکھتا ہوں ـ مشائخ بہت ہیں ـ عابد، زاہد بھی ہیں ـ لیکن اس طریق کے علم سے اتنے واقف نہیں ـ فرمایا طالب میں شیخ کی اتنی محبت ہوئی چاہئے اگر شیخ ارتکاب کبائر بھی کر ے تو اس کی محبت میں فرق نہ آ ئے بلکہ کفر بھی ہو جائے مرید کی وہی حالت رہے ـ عقیدت چلی جائے مگر محبت نہ جائے ـ کیونکہ معصیت کے ساتھ عقیدت جمع نہیں ہو سکتی ـ لیکن طبعی محبت جمع ہو سکتی ہے کسی کا باپ اگر کسی معصیت میں مبتلا ہو جائے تو اس کو عقیدت تو نہیں رہتی بلکہ ازالہ عقیدت واجب ہے لیکن طبعی محبت باقی رہتی ہے وہ ممنوع بھی نہیں ـ بلکہ وان جاہداک علی ان تشرک بی مالیس لک بہ علم فلا تطعھما وصاھبھما فی الدنیا معروفا واتبع سبیل من انات الی (پارہ 21سورہ لقمان ) کا حکم ہے ـ یعنی اگر کسی شخص کے والدین مشرک کافر ہو جائیں تو کفر اور شرک میں ان کا کہا نہ مانو لیکن دنیا میں ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے یہ ہی حال شیخ کا ہونا چاہئے ـ