ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
یکے از کمترین و کھترین خدام آستانہ اشرفی ھیچ مدان ناچیز بندہ عزیز الرحمن سو کالی الحنفی غفرلہ ولو الدیہ مدرس عربی گورنمنٹ ہائی سکول ابیٹ آباد ـ بعد الحمدوالصلوۃ ، ناکارہ خلائق محمد شفیع دیوبندی نے امتثال امر کیلئے ان ملفوظات کو باستیعاب مطالعہ کیا ـ جن مواقع میں ملفوظات نا مکمل تھے ـ اور پورا ملفوظ احقر کو بھی یاد نہ تھا یا زیادہ طویل تھا اور اس کی تکمیل اس وقت آسان نہ تھی ـ ان پر حلقہ کھینچ دیا گیا ـ بہت سے ملفوظات میں ایہام یا ابہام تھا اس کی توضیح اپنی عبارت میں کر دی ہے ـ بعض ملفوظات کی اس وقت اشاعت احقر کے نزدیک مناسب نہ تھی ـ ان پر بھی حلقہ کر دیا ہے یہ میرا مشورہ ہے ـ اب جامع ملفوظات خود اس پر نظر فرما کر جیسی رائے ہو اس پر عمل فرمائی ـ واللہ ولی التوفیق ـ بندہ محمد شفیع عفی عنہ دیوبند 8 رجب 1365ھ ـ جمادی الاول 1356ھ مطابق اگست 1937ء میں گورنمنٹ ہائی سکول ڈیرہ اسماعیل خان سے پہلی مرتبہ خانقاہ امدادیہ اشرفیہ میں احقر کی حاضری ـ راحت اصول پر چلنے سے ملتی ہے ملفوظ 1 ـ فرمایا میں نہ دوسروں کا غلام بنتا ہوں اور نہ دوسروں کو اپنا غلام بنانا چاہتا ہوں ـ اصل چیز اصول صحیحہ ہے ـ میں خود بھی انکا اتباع کرتا ہوں اور دوسروں کو بھی انہی کے اتباع کا مشورہ دیتا ہوں ـ راحت اصول پر چلنے اور باقاعدگی ہی میں ہے ـ علماء دین قابل قدر ہیں ملفوظ2 ـ فرمایا ہمارے حضرت حاجی صاحب قدس سرہ ( المتوفی 13 جمادی الآخرہ 1317 ھ ) بہت صاحب کمالات تھے ـ عالم کی بہت قدر کرتے خواہ وہ مرید ہی کیوں نہ ہو بلکہ عالم صوفی کو اپنے مسند پر بٹھاتے ـ پھر فرمایا عالم قابل قدر ہے ـ اگر صوفی بھی ہو تو پھر زیاہ قابل تعظیم ہے ـ آج کل فہم مفقود ہے ملفوظ 3 ـ فرمایا آج کل فہم مفقود ہے - ہرشعبہ خراب ہو چکا ہے ـ حضرت جنید کے دیدار کیلئے ایک صاحب نے دو تین لاکھ روپیہ صرف کر دئیے اور کہا ؎