ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
اس کو خدا سمجھئے تو کوئی خرج تو نہیں ؟ میں نے کہا اختیار اور ارادے سے نہ چاہئے اور بلا ارادہ معذور ہے ان کی حالت کی رعایت سے انقباض کی حالت جاتی رہتی ہے ـ ہمارے اکابرین کی بے مثل تواضع ملفوظ 144 - فرمایا تقریر دل پذیر پوری نہیں ہوئی ایک ولایتی مولوی صاحب نے حضرت مولانا یعقوب صاحبؒ سے فرمایا کہ اس کی تکمیل ہو جاتی تو اچھا ہوتا آپ حضرات میں سے کوئی پورا کر دے فرمایا دوشالہ میں ٹاٹ کے پیوند لگ نہیں سکتا آپ نے غور نہیں کیا ـ حضرت مولانا قاسم صاحبؒ کی شکایت حضرت حاجی صاحبؒ اور شاہ عبدالغنی صاحبؒ کے پاس کی گئی مدینہ طیبہ میں ان کی اتنی تواضع تھی کہ گویا علم کے خلاف ہے ـ شان علم کے مناسب نہیں شاہ صاحب نے روایت کے موافق فرمایا ہاں بھائی اتنی تواضع جس سے علم کی ذلت ہو نہ چاہئے اور حضرت حاجی صاحبؒ سے جب کہا گیا فرمایا کیا تواضع ہے کچھ بھی نہیں اپنے کو مٹانا چاہئے خاک میں ملانا چاہئے ابھی تک کچھ بھی نہیں ہوا ـ حضرت مولانا سے جب شاہ عبدالغنی صاحبؒ کے فرمان سنایا گھبرا گئے مشائخ کے ادب تھا جب راوی نے دیکھا زیادہ پریشان ہے کہا حضرت اور بھی ہے پھر حاجی صاحبؒ کے ارشاد نقل کیا خوش ہوئے ـ برتاؤ میں ہر شخص کی شان کا لحاظ کرنا ملفوظ 145 ـ فرمایا ہر شخص کی حالت کا ایک خاص اثر ہوتا ہے اس کے موافق برتاؤ ہوتا ہے ـ ایک وجدانی امر ہے جس کی وجہ بیان میں نہیں آ سکتی ـ بعض داڑھ منڈوں سے عقلی نفرت ہے طبعی نہیں اور بعض سے طبعی نفرت ہے اور بعض داڑھی والوں سے نفرت ہوتی ہے ـ مجموعی حالت کا ایک خاص اثر ہوتا ہے ـ پس فمن ثقلت موازینہ الخ اور خفت الخ ہے کئی سال تک اہتمام کیا کہ ظاہری برتاؤ ایک سا رکھوں مگر تکلیف ہوئی پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کی حالت میں غور کیا تو برتاؤ میں فرق پایا ـ شیخین کے ساتھ خصوصیت مجمع میں ہوتا تھا ـ اس وقت سے چھوڑ دیا ـ بصدق و ورع کوش وصدق وصفا ولیکن میفزائے بر مصطفی