ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
صاحبؒ کے قولہ معلوم نہ تھا ـ ورنہ ان پر بھی اعتراض کرتے حضرت نے مجھ سے فرمایا کہ میاں اشرف علی پانی پیؤ خوب ٹھنڈا کر کے پینا تاکہ ہر بن موئے سے شکر نکلے اور اگر گرم پانی پیو گے تو زبان سے تو الحمدللہ کہو گے مگر قلب نہیں کہے گا اور یہ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی پسند تھا ایک مقام پر آیا ہے حضور صلی اللہ عیہ وسلم نے فرمایا جو پانی رات کو مشک میں رہا ہو وہ لاؤ ـ ایک شخص نے مجھ پر اعتراض کیا کہ یہ بڑے نفیس کپڑے پہنتے ہیں اور میں اس کو اوفق بالسنتہ سمجھتا ہوں ـ ہمارے حضرت حاجی صاحبؒ کے یہاں نوار کے پلنگ پائیں رنگین نقشیں رہتی تھی ـ دری چادر تکیہ لگا ہوا رہتا تھا ـ یہاں پر ایک شخص رئیس تھے باون یا ترپن گاؤں کے مالک تھے ـ ایک شخص کہتا تھا وہ کیا رئیس ہے ـ رئیس تو حاجی صاحبؒ ہیں ( ان کے یہاں کے سامان کو دیکھو اور ان کے یہاں کے تو معلوم ہو جائے گا کون رئیس ہے ) حضرت مولانا گنگوہیؒ کے یہاں فرشیں قالین کئی کئی گھڑ ٹیں لگے رہتے تھے ـ لوگوں کے نزدیک بزرگی اس کا نام ہے کہ کچھ پہنے بھی نہیں بس ایک لنگوٹ باندھے رہے ـ اگر وہ پانچ روپیہ گز کے پہنے تو یہ پانچ پیسے گز کے پہنے ہر طرح سے عوام سے امتیاز ہو ورنہ یہ بزرگ ہی کیا ہوئے ـ ان انتم الا بشر ملثنا - دیکھئے اس سے معلوم ہوتا ہے ـ انبیاء علیہم السلام کے شان ظاہری بھی عوام سے ممتاز نہ ہوتے تھے پھر ہم کیسے انبیاء خود فرماتے تھے ـ ان نحن الا بشر مثلکم ولکن اللہ یمن علی من یشاء من عبادہ کہ اتنا فرق ہے کہ خدا ہم پر وحی نازل فرماتے ہیں تم پر نہیں نازل ہوتی ـ غصہ کا علاج ملفوظ 91 ـ فرمایا میں جو کسی پر عتاب کرتا ہوں اور سامنے سے اٹھا دیتا ہوں لوگ تو سختی سمجھتے ہوں گے مجھے بھی عار ہوتی ہے ـ مگر غصہ فرو ہونے کیلئے ایسا کرتا ہوں کتابوں میں لکھا ہے کہ مغضوب علیہ کو سامنے سے اٹھائے نیز اس میں ایک حکمت بھی ہے وہ یہ کہ اس جرم کو خفیف نہ سمجھیں گے خیر تو یہ حکمت ہے مگر اصل وہی ہے غصہ فرو کرنے کیلئے کرتا ہوں مجھے دیکھ دیکھ کر اشتعال ہوتا ہے کہ اس نے مجھے تکلیف دی ـ نرمی سے اصلاح نہیں ہوتی ملفوظ 92 ـ فرمایا تجربہ سے معلوم ہوا نرمی سے اصلاح ہوتی نہیں اس لئے سختی برتتا ہوں کوئی