ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
دعا کیلئے اہلیت شرط نہیں ملفوظ 76 ـ فرمایا ایک صاحب نے مجھ سے دعا کے واسطے کہا میں نے جواب دیا ـ آپ خود بھی تو دعا کیجئے ان صاحب نے کہا کہ میں اس قابل کہاں ہوں ـ میں نے کہا کہ سبحان اللہ آپ کلمہ تو پڑھ لیتے ہیں جو سب کی اصل ہے ـ اس کیلئے تو آپ قابل ہو گئے اور دعا کے قابل نہیں اور یہ بھی فرمایا کہ دعا کے واسطے قابلیت کی ضرورت نہیں ہے اس لئے کہ دعا تو ایک سوال ہے ـ اور یہ ظاہر بات ہے کہ سوال تو ناقابل ہی کیا کرتا ہے ـ یہاں تک کہ دعا کے واسطے شیطان ہونا بھی مانع نہیں ـ چنانچہ شیطان کی بھی دعا قبول ہوئی ـ پھر میری سمجھ میں نہیں آتا کہ کیوں قابل نہیں ہیں لوگوں کو شیطان نے اس غلطی میں مبتلا کر کے ایک خیر کثیر سے روک رکھا ہے ـ ہر کام میں تفقہ کی ضرورت ہے ملفوظ 77 ـ فرمایا ایک حاجی صاحب ساکن تھانہ بھون ہی تھے وہ نماز نہیں پڑھا کرتے تھے ایک مرتبہ میرا اور ان کا کیرانہ کا سفر ہوا راستہ میں جب نماز کا وقت آیا ـ میں نے گاڑی والے سے کہا کہ گاڑی روک لے میں اتر کر لوٹا لے کر ایک نہر کی طرف پانی لینے گیا اور میں نے ان سے کچھ نہیں کہا اور یہ خیال کیا کہ دیکھوں یہ کیا کرتے ہیں وضو کر کے میں نے نماز شروع کر دی وہ بھی چپکے چپکے پانی لا کر وضو کر کے میرے ساتھ کھڑے ہو گئے اور سارے سفر میں نماز پڑھتے رہے ـ لوگوں نے جب ان کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو ہنسی کی کہ حاجی بھی نمازی ہو گئے ـ حاجی نے کہا کہ بھائی مجھے نماز سے انکار تھوڑا ہی ہے ـ میری نماز تو ان مولویوں نے لمبی لمبی رکعتیں پڑھ کر چھوڑ وا دی ہے اور میرا نام لے کر کہا کہ اگر اس جیسا امام ہو کہ مختصر مختصر نماز پڑھا دیا کرے تو کبھی بھی نماز نہ چھوڑوں اس پر فرمایا کہ واقعی لوگ ایسی نماز پڑھاتے ہیں کہ مقتدی پریشان ہو جاتے ہیں ـ چنانچہ ایک مرتبہ مظفر نگر کے سفر میں میرا بھی ایک بزرگ کے ساتھ جانا ہوا ـ انہوں نے جنگل میں صلوۃ اوابین شروع کر دی ـ میں بہت ہی پریشان ہوا ـ ہر کام میں تفقہ کی ضرورت ہے اور روایات کے یاد کرنے کو فقہ نہیں کہتے فقہ دین کی سمجھ کا نام ہے ـ حدیث میں ایک راہب کا قصہ آیا ہے جریح نامی بہت عابد زاہد تھے ـ ہمیشہ صومعہ کے اندر رہا کرتے تھے ـ یہ ایک دن نماز میں مشغول