ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
سے شیخ کو کس قدر کدروت ہوئی ہوگی - اس کے تو ایسی مثال ہوئی کہ ایک شخص سو روپیہ تولہ کا عطر لگانے والا ہے اس کے اوپر چار آ نے تولہ کا عطر چھڑک دیں وہ بھی میلا کچیلا ـ کہا صاحب اب سے ایسے کام ہر گز نہ کروں گا ـ توبہ کرتا ہوں کہ کسی مزار پر پھول نہ چڑھاؤں گا ـ پھر میں نے کہا آپ حضرت حاجی صاحبؒ کی محبت کا دعوی کرتے ہیں محبت کا تقاضا یہ ہے کہ جو بات محبوب کو پسند ہو وہی کرے ـ محبوب کی سی وضع بنائے کیا حضرت حاجی صاحبؒ داڑھی منڈاتے تھے ؟ کیا صوم و صلوۃ کے پابند نہ تھے اس روز سے عہد کیا کہ آئندہ ایسی حرکت نہ کروں گا ـ پھر الہ آباد میں ملے بڑی لمبی داڑھی والے جب مصافحہ کر کے چلے گئے لوگوں سے پوچھا یہ کون ہے انہوں نے کہا یہ عبدالکریم ہے تو فتوی سے کام نہ چلا فقیرانہ باتوں سے کام چلا ـ طریقت کا اول قدم ملفوظ 60 ـ فرمایا اس طریق کا اول قدم فنا ہے اپنی رائے کو ارادے کو سب کو فنا کر دے اپنے کو بالکل ہیچ سمجھے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے لو کان الذین بالرائے اسفل الخف اولی من اعلاہ اس کی وجہ یہ ہے کہ عرب ننگے پیر پھرتے تھے اس لئے اندر کی جانب غبار زیادہ لگتا تھا اس لئے حدیث شیخ استاد پڑھنا چہئے - فرمایا حیرت ہے اسلام جو حفاظت کی چیز اس کو تو ذبح کرے اور گائے جو ذبح کی چیز اس کو محفوظ رکھیں اسلام کو گائے پر فدا کر دیا ـ طریق توبہ ملفوظ 61 ـ فرمایا کسی کو ستانا اس کے معاف کرنے سے معافی تو ہو گئی مگر اس حقوق العباد میں ایک حق اللہ بھی تو ہے مثلا خدا نے فرمایا لا تظلمو تو اس کیلئے توبہ کرو ـ دوسری توبہ سر کا سر اعلانیہ کا علانیہ ہونا چاہئے اگر سب کے سامنے برا بھلا کہے تو سب کے سامنے توبہ کرے ـ شیخ پر اعتراض کرنا ملفوظ 62 ـ فرمایا پیر کے ساتھ مائل شرعیہ میں اختلاف تو جائز ہے اور اعتراض حرام ہے اور مسائل سلوک میں اتباع واجب ہے مثلا کبر ہے اسکے علاج میں شیخ کہتا ہے نمازیوں کی جوتی سیدھی کرو ـ وہ کہے اسکی ضرورت کیا ہے ـ تو ہو چکی اصلاح ـ یہاں تو بلا چوں و چرا جو شیخ کہے کر گزرے - ملفوظات حکیم الامت - جلد 15 - 4