ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کہ ایک عجیب بات ہے مکہ مکرمہ کے جانوروں میں بھی ادب پایا جاتا ہے کہ اجنبی کی طرف مکہ کے کتے بھی نہیں بھونکتے ـ جب بھونکیں تو سمجھو کہ کوئی نصرانی آ گیا ـ بیت اللہ کے اندر کتے داخل نہیں ہوتے ( احقر عرض کرتا ہے کہ حضرت مولانا عزیزالرحمن صاحب سابق مفتی دارالعلوم دیوبند نے ذکر فرمایا کہ بکثرت دیکھا گیا کہ پرندے ، جانور ، کبوتر وغیرہ کی کوئی ٹکڑی ہوا میں اڑتی ہوئی جب بیت اللہ کی محاذات میں پہنچی ت دو حصوں میں منقسم ہو کربیت اللہ کے دائیں بائیں پرواز کی ـ بیت اللہ کے اوپر سے نہیں گزری جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بیت اللہ کی عظمت کا ان کو بھی احساس ہے ( بندہ محمد شفیع عفا اللہ عنہ دیوبندی ) احق بالا تباع آخری عمل ہے ملفوظ 102 ـ فرمایا تحریکات خلافت کے زمانہ میں ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ آپ اس میں کیوں کھڑے نہیں ہوتے ـ آپ کے بزرگ مولانا گنگوہیؒ اور نانوتویؒ بھی کھڑے ہوتے تھے ـ میں نے کہا ہاں معلوم ہے کہ وہ کھڑے ہوئے تھے لیکن ساتھ ہی یہ بھی معلوم ہے کہ جب کھڑا ہونے کا موقع نہ رہا تو بیٹھ بھی گئے تھے ـ یعنی پھر اپنے اصلی شغل تعلیم و تلقین میں مشغول ہو گئے تھے ـ سو آپ نے تو ان کے صرف ایک عمل کو دیکھ لیا ـ یعنی کھڑے ہونے کو اور میں ان کے دونوں عملوں کو دیکھ رہا ہوں ـ یعنی کھڑے ہونے کو بھی اور بیٹھنے کو بھی اور ظاہر ہے کہ احق بالاتباع آخری عمل ہے ـ ( محمد شفیع دیوبندی عفا اللہ عنہ ) حضرت مرزا جان جاناں مظہر کا ارشاد ملفوظ 103 ـ فرمایا حضرت مرزا جان جاناں صاحب نے فرمایا حق تعالی نے قیامت میں اگر مجھ سے سوال فرمایا کہ تم کیا لائے ہو تو میں عرض کروں گا کہ ثناء اللہ لایا ہوں یعنی قاضی صاحب پانی پتی ـ کرامت سید الطائفہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکیؒ ملفوظ 104 ـ فرمایا حضرت حاجی صاحب عصر کی نماز پڑھنے مسجد میں آ ئے صاحب بھی گرفتار کرنے آ گئے ـ حضرت حاجی صاحب سیڑھیوں سے مسجد کے اوپر چڑھ گئے ـ صاحب بھی پیچھے پیچھے صاحب جب اوپر چڑھتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ حاجی صاحب نہیں ہیں ـ