ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
تو وہ مقبول ہیں اسی طرح مباح میں اگر نیت دین کی ہو وہ دین ہو جاتا ہے اور یہ نہیں ہے کہ معاصی میں نیت نیک کرنے سے وہ معاصی طاعت بن جائے گی ـ حکایت حضرت حاجی صاحبؒ اور مولانا رحمت اللہ صاحبؒ کیرانوی ملفوظ 73 ـ فرمایا کہ ایک مرتبہ ہمارے حضرت حاجی صاحبؒ اور مولوی رحمت اللہ صاحبؒ کیرانوی میں گفتگو ہو پڑی مولوی صاحب نے حضرت حاجی صاحب سے کہا کہ آپ تو اپنے آپ کو جنید وقت سمجھتے ہیں ـ حضرت حاجی صاحب نے فرمایا میں بھی کہہ سکتا ہوں کہ آپ اپنے کو بو علی سینا سمجھتے ہیں اس کے بعد مولوی صاحب گھر گئے تو ان پر گریہ طاری ہوا اور صبح کو حضرت کی خدمت میں معذرت کی ـ سلطان کو دعا کیلئے کہنا آداب شاہی کے خلاف ہے ملفوظ 74 ـ فرمایا کہ مولوی رحمت اللہ صاحب جب قسطنطنیہ سے واپس آئے تو حضرت حاجی صاحب خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ سلطان المعظم ایسے ایسے ہیں ـ اگر آپ فرمائیں تو آپ کے واسطے سلطان سے کچھ عرض کر ودں - حضرت حاجی صاحب ؒ نے فرمایا کہ کیا نتیجہ ہو گا جو آپ کو ملا وہ ہی مجھے ملے گا ـ یعنی بیت اللہ سے بعد اور بیت سلطان سے قرب ـ مگر آپ سلطان کی بہت تعریف کرتے ہیں کہ دیندار ہیں میرے واسطے دعا کرا دیجئے ـ فرمایا چونکہ حضرت بڑے محقق تھے جامع تھے اس لئے یوں فرمایا کہ دعا کیلئے کہنا یہ شاہی آداب کے خلاف ہے ـ آپ میرا سلام عرض کر دیں وہ جواب دیں گے اس میں دعا ہو جائے گی ـ خط لکھنے کیلئےواسطہ کی ضرورت نہیں ملفوظ 75 ـ ایک صاحب نے حضرت والا کی خدمت میں ایک لفافہ پیش کیا کہ فلاں صاحب نے بھیجا ہے ـ دیکھ کر فرمایا اس کو واپس کر دو وہ خود کیوں نہیں بھیجتے واسطہ کی کیا ضرورت ہے وہ لوگوں پر اپنا بوجھ کیون ڈالتے ہیں اور ان صاحب سے کہا کہ آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ آئندہ کو کسی کا سلام و پیام مجھسے نہ کہا کیجئے گا ـ آپ اپنا کام کرنے آئے ہیں یا لوگوں کے سفیر ہیں ـ