ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
عورتوں کا ڈھیلا استعمال کرنا ملفوظ 58 ـ ارشاد فرمایا عورتوں کو بڑے استنجا میں ڈھلا لینا اچھا ہے کیونکہ اس میں تقلیل نجاست ہے اور چھوٹے استنجا میں بھی جائز ہے - مگر اس میں ایک بات قابل غور ہے وہ یہ کہ مردوں کے مبال تو چھوٹا ہے اور عورتوں کی زیادہ جگہ ہے اس میں اندیشہ ہے کہ کوئی حصہ اس چیز کا ندر چلا جائے اور ڈھیلا سخت بھی ہوتا ہے ـ اس لئے اگر اس کا کوئی حصہ چلا جائے تو تکلیف ہو گی ـ داڑھی منڈانے والے کا قصہ ملفوظ 59 - ارشاد فرمایا ایک شخص گنگوہ میں ملے داڑھی منڈائے ہوئے کپڑا رنگائے ہوئے اس سے قبل بھی ایک الہ آباد میں ملے تھے ـ الہ آباد میں میرا بیان ہوا ـ بیان کے بعد ایک پیڑے لے کر آ ئے کہ پیارے منہ کھول میں نے کہا کیوں کہنے لگا ارے پیارے کھول ـ پیارے نے کھول دیا ـ وہ پیڑے منہ میں ڈال دئیے ـ میں نے پوچھا آپ یہ بتلائیے کہ آپ کون ہیں زار زار رونے لگے میں نے کہا رونے کی پہر رو لیجئے ـ وہ تو اختیار میں ہے مجھے یہ بتلائیے کہ آپ کون ہیں ـ کہا اس نالائق کو بندہ امداد اللہ کہتے ہیں میں نے سمجھا کہ حضرت کے معتقد ہیں پھر ایک دفعہ میں گنگوہ گیا اتفاق سے وہ بھی وہاں تھے ـ حضرت گنگوہی کے ہاں اسی وضع سے حاضر ہوئے تھے ـ حضرت مولانا نے ڈانٹ کے نکال دیا تھا ـ میرے پاس کہلا بھیجا کہ تم سے ملنے کو جی چاہتا ہے یا تم آ جاؤ یا ہمیں آ نے کی اجازت دو ـ میں نے کہا اگر گنگوہ نہ ہوتا تو میں خود ہی حاضر ہوتا ـ حضرت مولاناؒ نے تو ڈانٹ کے نکال دیا اور میں آپ کے پاس آؤں یہ خلاف ادب ہے ـ خیر میرا احسان ہے کہ آپ کو حاضری کی اجازت دیتا ہوں ـ وہ آئے اور بہت سے پھول لا کے کہنے لگے جنگل گیا تھا ـ ایک شخص نے دیئے ان میں سے آدھا تو پیارے کیلئے لایا اور آدھا دوسرے پیارے کے مزار پر چڑھا آیا ـ یعنی شیخ قطب العالم گنگوہی کے مزار پر ، میں نے کہا آپ نے بہت بڑی گستاخی کی ـ میں نے کہا آپ کو یقین ہے کہ شیخ جنتی ہے ـ کہنے لگے کہ ہاں یقینی ہے اور یہ بھی جانتے ہیں کہ جنت کے شائم و خوشبو کے مقابلہ میں دنیا کی خوشبو کوئی چیز نہیں اور یہ بھی آپ کو یقین ہے کہ شیخ کو ادراک ہوتا ہے تو آپ خود ہی فیصلہ کیجئے کہ آپ کے پاس اس فعل