ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
وعظ فرمایا اور پھر ایک روز عذاب الہی کا ذکر کیا تو کئی آدمی مر گئے اور جنازہ مجلس وعظ سے اٹھے ـ حق تعالی کی طرف سے عتاب ہوا کہ چالیس برس کے بعد رحمت ختم ہو گئی ـ ایک میم کی چالاکی ملفوظ 166 ـ فرمایا ایک شریر میم نے تانگہ پر چڑھے ہوئے ایک بزاز کی دکان سے بہت سا کپڑا خریدا اور بزاز سے کہا کہ ہمارے ساتھ چلو ـ دام صاحب بہادر دیں گے ـ اسے ایک شفاء خانہ میں لے گئی اور ڈاکٹر سے کہا بس یہی ہے اور اس سے قبل اس کو سمجھا دیا تھا کہ ہمارا نوکر دیوانہ ہے ، ہر وقت دام دام کہا کرتا ہے ، اس کا علاج کر دینا ـ وہ کہہ کر کہیں چل دی ـ ڈاکٹر نے پاگل سمجھ کر اس کو پاگل خانے میں بھیج دیا - پھر بمشکل سفارش سے رہا ہوا ـ حضرت حاجی صاحب ملفوظ 167 ـ فرمایا حاجی صاحب سے ایک غیر مقلد مرید ہوا مگر اس نے آمین بالجہر ترک کر دی ، حضرت حاجی صاحب نے اس سے فرمایا اگر رائے ہی بدل گئی ہو تو خیر بھی سنت ہے ـ ورنہ میں ترک سنت کا وبال اپنے ذمہ نہیں لینا چاہتا ـ حضرت سید صاحب کا ادب ملفوظ 168 ـ حضرت سید صاحبؒ کو شاہ عبدالعزیز صاحب نے مولانا شاہ عبدالقادر صاحب کے سپرد کر دیا تھا ـ شاہ صاحب نے ایک جگہ فرمایا یہاں بیٹھے رہو ، اتفاقا بارش شروع ہو گئی ـ وہاں ہی بیٹھے رہے ، بدون حکم نہیں اٹھے ـ سید صاحب کو سلوم نبوت سے مناسبت ہوتا ملفوظ 169 ـ فرمایا حضرت سید صاحب شاہ عبدالعزیز صاحب کی خدمت میں گئے ، شاہ صاحب نے تصور شیخ ( تصور شیخ کوئی بالذات مقصود نہیں ـ اصل ـ تصور حق تعالی کا ہے اس لئے جن لوگوں کی قوت فکریہ صعیف ہوتی ہے ان کو یہ تصور نہیں جمتا اس لئے ان کے تصور شیخ تجویذ کیا جاتا ہے ـ اس سے یکسوئی حاصل ہوتی ہے ـ خطرات و وساوس دفع ہوتے ہیں ـ چونکہ شیخ محبوب ہوتا ہے اس لئے اس کا تصور زیادہ جمتا ہے ـ اس سے قطع وساوس کیلئے یہ تصور