ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
اور جاتے وقت بھی تحیات ہے تو متمم بھی ہے اور ہمارے بزرگوں کے عمل درآمد رہا ـ کذالک یطبع اللہ علی کل قلب متکبر جبار کی ایک عجیب توجیہ ملفوظ 213 ـ کذالک یطبع اللہ علی کل قلب متکبر جبار یہاں موقع تھا ـ علی قلب کل متکبر جبار کا پس بعض تو قلب کے قائل ہوئے اور کسی نے کل اجتماعی کہا ، میں کہتا ہوں کہ کل افرادی بہتر ہے ـ متکبر جبار کے ایک مفہوم ہے اس کے افراد ہے ـ سب پر طبع ہوتا ہے ـ یہ توجیہ میری سمجھ میں آئی ـ یعنی جن قلوب پر صادق آتا ہے ـ ھذا متکبر جبار ان کے قلوب پر طبع کرتے ہیں ـ بالکل سیدھی بات ہے اور نکتہ یہ ہے کہ تعمیم طبع کا بالذات ہوگا اور دوسری توجیہ میں بالتبع ہوگا ـ مولانا یعقوب صاحب کا واقعہ ملفوظ 214 ـ حضرت مولانا یعقوب صاحب کی تفسیر میں بڑی مہارت تھی - بنی اسرائیل میں ایک جگہ تو شفاعتہ مقدم ہے اور ایک جگہ مؤخر ہے اس کی وجہ فرمایا کہ مخاطب بنی اسرائیل ہے اور سب سے زیادہ ناز ان کو شفاعت کا ہے ـ اسی لئے شروع بھی اسی سے کیا اور ختم بھی اسی پر کیا - یعنی وہاں سے یہاں تک بنی اسرائیل ہی کا ذکر ہے ـ ایک دفعہ فرمایا جب حدیث پڑھاتا ہوں تو حضورؐ کے ساتھ بالکل متحد ہوتا ہوں اور اس وقت عجیب غریب علوم فائض ہوتے تھے ایک مدت تک حالت رہی ـ بزرگوں کی جوتیوں کی برکت ملفوظ 215 - فرمایا جب تک جوتیاں نہ سیدھی کی جائیں کسی کی بلکہ جوتیاں نہ پڑیں ٹھیک نہیں ہوتے ہیں یعنی غیر سلیم طبیعتوں کیلئے اور جو سلیم ہیں انہیں سختی کی کیا ضرورت ہے ـ حضرت حکیم الامتؒ اپنے معاصرین و اکابرین کی نظر میں ملفوظ 216 - ارشاد فرمایا مولوی حبیب الرحمن صاحب سے تو مناظرہ بھی ہوا وہ عربی قصیدہ لکھا تھا میں نے اعتراض کر دیا - اعتراض کرنا ہے تو آسان - کئی بار ہوا مگر تھے وہ حق پر دونوں مہتممین صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ اگر ساری دنیا چھوٹ جائے اور وہ نہ چھوٹے یعنی میں تو کچھ پرواہ