ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
مرشد کیلئے مشتبہ کام نہ کرنا چاہئے ملفوظ 47 ارشاد فرمایا مولوی شبیر علی کے نام سے کوئی رقعہ میرے خط میں آ ئے تو میں واپس کر دیتا ہوں اور لکھ دیتا ہوں کہ اگر ان کے خط میں میرے پاس رقعہ آ ئے تو رکھ لوں گا باقی میں نہیں دوں گا ـ بات یہ ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ اس کے ذریعہ سے دینے سے اثر پڑے گا اور میں کسی پر اثر ڈالنا نہیں چاہتا ـ بڑی بڑی فرمائش آتی ہیں مگر میں واپس کر دیتا ہوں ـ کیونکہ پارسل میں اگر کوئی بات ان کے خلاف مرضی ہو تو لتاڑ پڑے گی مجھ پر اس پر بھی لوگ کہتے ہیں شبیر علی کا طرف دار ہوں ـ بزرگوں کے طریقے پر چلنے کی صورت ملفوظ 48 ـ فرمایا بزرگوں کے طریق پر چلنے کے معنی یہ ہیں کہ طریق سلوک میں موافقت ہو امور انتظامیہ میں موافقت ضروری نہیں یہ تو تبدل زمان ، تبدل طبائع سے بدل جاتا ہے ـ سب کے ساتھ مساوات ملفوظ 49 - فرمایا سب کے ساتھ مساوات کا معنی یہ ہے کہ ہے ان کے آپس میں جوامور (حقوق) ہیں اس میں ہر ایک مساوی رکھے - مثلا دو مرید یا دو شاگرد کی آپس میں لڑائی ہوگئی اور ان میں سے ایک تو پیر کے مقرب ہے اور ایک سے اس کی کسی سے حرکت ناشائستہ سے کشیدگی ہوگئی تو انصاف کے وقت دونوں کو ایک نظر سے دیکھے یہ ہے تساوی، باب تعلیم و تلقین میں مساوی رکھے ـ باقی اپنے اور ان کے درمیان میں تساوی کی ضرورت نہیں کسی بے تکلفی زیادہ ہے دل کھلا ہوا ہے ( اس سے ایک طرح برتاؤ ہے ) کسی سے تکلف ہے ( اس سے اور سلوک ہے ) مرشد کیلئے مرید کو عتاب ملفوظ 50 - فرمایا عتاب کے وقت میں اپنے سے باہر نہیں ہوتا ـ نعوذ باللہ کسی سے کوئی کینہ تھوڑا ہے ـ ارشاد فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ کی خدمت میں چھ مہینہ رہا ان میں کل ایک دن بے چین ہو کر بعد ظہر چلا گیا تھا ـ یہ وقت حضور کی خلوت کا تھا اور جاتے ہی کہہ دیا