ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
نہایت ہشاش بشاش رہتے تھے اور بے فکری سے گزر کرتے تھے آج کل کے لوگوں کے قلوب ہوسوں سے پر ہیں اور ان کا پورا ہونا اختیار میں نہیں اس لئے پریشان رہتے ہیں کوئی وقت چین سے نہیں گزرتا ـ پہلے لوگوں کو صرف دو روٹی کی ضرورت تھی اور آج کل کے لوگ کہتے ہیں کہ رہنے کیلئے ایک اعلی محل ہو سواری کو ایک موٹر ہو ـ حشم و خدم ہوں ـ تمام عمر اس کی جمع کرنے میں گزر جاتی ہے بس اس کے مصداق ہوتے ہیں ،، نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم ،، نہ ادھر کے ہوئے نہ ادھر کے ہوئے نہ معلوم ان لوگوں نے اتنی فکریں اپنے ذمہ کیوں کر رکھی ہیں صرف چار گز کپڑا اور دو روٹی کے سوا ان کی قسمت میں کیا ہے ـ فضول پریشان ہوتے ہیں ـ مراقبہ روئیت ملفوظ 199 ـ فرمایا مراقبہ روئیت حد سے بڑھ جائے تو کسی موقع پر اپنی حرکات و اعمال خلاف ادب معلوم ہونے لگتی ہیں ـ تو اس وقت یہ سوچ لینا چاہئے کہ حق تعالی نے مجھ کو حکم دیا ہے کہ تم اس کام کو کرو ـ کار ساز حقیقی پر نظر رکھنے کی ضرورت ملفوظ 200 ـ فرمایا یہ بات تجربہ سے ثابت ہوئی ہے اور اہل سلوک کے برتاؤ میں ہے کہ جس کام میں نفس کو قدر مشقت ہو اس کے بار بار کرنے سے نفس کے اندر بسبب عادت کے ایک ملکہ راسخہ پیدا ہو جاتا ہے ـ جس سے دوسرے اعمال میں بھی پس و پیش نہیں رہتا اور اس کی صفت مزاحمت کی مغلوب ہو جاتی ہے ـ فرمایا مخالفین کی زیادہ پرواہ مت کرو اور خدائے کار ساز پر نظر رکھو کہ وہ کافی ہے ـ ( بیان القرآن ) خاندان کا اکٹھے رہنا موجب فساد ہے ملفوظ 201 ـ فرمایا آج کل ایک جگہ رہنا تو فساد کی بات ہے الگ ہی رہنا مصلحت ہے اس سے محبت بنی رہتی ہے اور ساتھ رہنے میں محبت جاتی رہتی ہے ـ بے پرواہی مفاسد کی جڑ ہے ملفوظ 202 ـ فرمایا بے پرواہی کو لوگ دین کے خلاف نہیں سمجھتے حالانکہ بے پرواہی جڑ ہے مفاسد کی ـ