ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
نا سمجھ جان کر غصہ چلا جانا ملفوظ 154 - فرمایا ایک رئیس زادے حضرت تھانوی کی خدمت میں آ کر کچھ متاثر ہوئے ـ بازار میں جا کر حضرت کیلئے قیمتی کپڑوں کی ایک بہت بڑی گٹھڑی خرید لائے اور لا کر آپ کے سامنے رکھ دی ، آپ نے غصہ سے فرمایا کہ میرے سر پر رکھ دو ـ اس نے اٹھا کر آپ کے سر پر رکھ دی ، بس یہ سمجھ کر کہ یہ بہ سمجھ ہے سارا غصہ جاتا رہا ـ ہم تو یہیں تھے ، کرامت حضرت حاجی صاحب ملفوظ 155 ـ فرمایا زمانہ غدع (1857ء) میں حضرت حاجی صاحبؒ مقام پنجلاسہ میں رو پوش تھے ـ ایک صاحب کے گھر ایسے مقام میں قیام تھا ـ جہاں ان کے گھوڑے بندھا کرتے تھے ـ مخبر نے مقام اور جگہ کے تعین کے ساتھ گورنمنٹ کو خبر دی ـ پولیس افسر انگریز فورا پہنچا ، راؤ صاحب سے کہا کہ آپ کے گھوڑوں کی بڑی تعریف سنی ہے ، ہم معائنہ کریں گے ـ راؤ صاحب اسے اصطبل لے آ ئے ، معائنہ کرتے کرتے سیدھا اس کوٹھڑی تک پہنچا جس میں حضرت حاجی صاحب تھے ـ راؤ صاحب کے تو اوسان خطا ہو گئے ـ اس نے زور سے چوپٹ دروازہ کھولا ، دیکھا کہ مصلی بچھا ہوا اور وضو کا پانی گرا ہوا ہے ، مگر اندر کوئی آدمی نہیں ، کہا : راؤ صاحب ! یہ لوٹا مصلی اور پانی کیسا ؟ راؤ صاحب نے کہا : ہم یہاں نماز پڑھتے ہیں ـ بولا : نماز کیلئے مسجد ہوتی ہے نہ کہ اصطبل ؟ راؤ صاحب نے کہا : جناب ! ہم نفل نماز ایسی جگہ چھپ کر ہی پڑھا کرتے ہیں ـ بڑا شرمندہ ہوا اور کہا : راؤ صاحب آپ کو بے وقت تکلیف دی اس کی معافی چاہتا ہوں ـ اسے رخصت کر کے راؤ صاحب پھر وہیں واپس آئے تو دیکھا کہ حاجی صاحب مصلی پر تشریف فرما ہیں ـ عرض کیا حضرت آپ کہاں تھے ـ فرمایا ہم تو یہیں تھے ـ کرامت حضرت حاجی صاحب قدس سرہ ملفوظ 156 ـ فرمایا ایک مرتبہ کلکٹر نے آپ کو ( حاجی صاحبؒ) دیکھ لیا کہ آپ چھت پر چڑھے ہیں وہ پیچھے ہو لیا ـ جب چھت پر گیا تو آپ نہ ملے ـ