ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
رہیں پھر تو میں اس سارے کارخانہ کو آ گ لگا کر یہی کام کروں ـ اور یہ بھی بات ہے کہ ایک سے دو کام ایک وقت میں نہیں ہو سکتے ـ مثلا جو شخص تنور میں روٹیاں لگا رہا ہو اگر وہ گوشت کا دیگچہ بھی چڑھا دے تو دونوں میں سے ایک کام خراب ہو جائے گا ـ بعض جزئیات کی جامعیت ملفوظ 66 ـ فرمایا دیکھئے بعض جزئیات ایسی ہوتی ہیں کہ بدون موقع اور محل کے دیکھنے کے قبل بہت معمولی بات معلوم ہوتی ہے مگر جب آدمی پر گزرتی ہے اور اس کا موقع آتا ہے تب معلوم ہوتا ہے کہ یہ بات کس قدر وقیع اور قابل اہتمام تھی جس کو معمولی سمجھا جاتا تھا بات یہ ہے ؎ اے ترا خارے بیان شکستہ کے دانی کی چیست حال شیرانے کی شمشیر بلا بر سر خورند !!! مجھے چونکہ کام پڑتا رہتا ہے اور بعض معمولی باتوں سے سخت اذیت اور تکلیف پہنچی ہے اس لئے اہتمام کرتا ہوں لوگ مجھے وہمی اور بد اخلاق کہتے ہیں ایک صاحب نے لکھنو سے ڈیڑھ صد روپیہ کا منی آرڈر بھیجا اور لکھا کہ صد50 روپیہ مدرسہ امدادیہ کیلئے اور یک صد روپیہ مدرسہ دیوبند کیلئے ہیں ـ اب دیکھئے یہ ایک معمولی سی بات ہے کہ یہاں سے میں سو روپیہ منی آرڈر دیوبند کو کردوں مگر مجھے جو باتیں پیش آئی ہیں وہ سنئے کل تو تعطیل تھی ـ میں نے اپنے پاس اس روپیہ کو امانت رکھا اور مجھے کسی کی امانت رکھنے سے سخت تکلیف ہوتی ہے اور آج میں صبح کے وقت لوہاری چلا گیا وہاں سے قریب بارہ کے یہاں واپس آیا ـ تھوڑی سی دیر کو گھر چلا گیا وہاں سے یہاں آیا قیلولہ کی کچھ عادت ہے لیٹا تو فورا ہی یہ خیال ہوا کہ اس روپیہ کو روانہ کرنا چاہئے ـ لفافہ لکھ کر بیمہ تیار کیا مشکل سے اس کو سیا کیونکہ لفافہ ہوٹا اور پھر اس میں نوٹ نیز مجھے ان کاموں کے کرنے کی عادت نہیں ـ روپیوں کے نوٹ تلاش کرائے وہ بمشکل سے ملے جب بنا بنو کر اسے تیار کیا تو اب لاکھ نہیں ـ مہر کس چیز سے لگاؤں ـ مگر میرے پاس بعض رجسٹریاں آ جاتی ہیں ـ اس کی لاکھ چھوڑا کر رکھ لیتا ہوں ـ اسے اٹھا کر گھر لے گیا ـ گھر میں اسے پکھلا کر بتی بنا دی ( خدا ان کا بھلا کرے ) مگر چونکہ وہ لاکھ استعمالی تھا ـ یا میں ناواقف تھا ـ اس لئے مہر بہت ہی بری آئی ـ اچھا آدمی کو ڈاک خانہ لیکر بھیجا اپنی