ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
احوال سے بے خبر ہو ـ حق تعالی فرماتے ہیں : ان الذین یرمون المحصنت الغفلت ( جو لوگ تہمت لگاتے ہیں ان عورتوں کو جو پاک دامن ہیں ( اور) ایسی باتیں کرنے سے بے خبر ہیں ) جغفرافیہ و تاریخ کی تعلیم عورتوں کو دنیے کا تو ضرر بھی ہے کہ ان کو مفرور ہونے میں سہولت ہو گی ـ کیونکہ پتہ ہو گا کہ جنکشن کہاں کہاں ہیں ـ غزوات میں پردہ شکنی کیلئے فتوی جواز ملفوظ 11 ـ فرمایا بعض لوگوں نے پردہ شکنی کے استدلال میں یہ کہا ہے کہ عورتیں غزوات میں جایا کرتی تھیں اور تداوی جرحٰ ( زخموں کا علاج ) کیا کرتی تھیں اس کے جواب میں فرمایا ـ جب ایسا وقت آ جائے گا تو ہم فتوی جواز دیدیں گے ـ صحابیت کی وصف سب معاصی کیلئے ماحی ہے ملفوظ 12 ـ فرمایا صرف صحابیت کی وصف سب معاصی (گناہ) کیلئے ماحی ( مٹانے والی ) ہے کیونکہ حدیث : لایمس النار من رانی اور الصحابۃ کلھم عدول ( صحابہ سب کے سب عادل تھے ) کلیہ ہے ، بدون استثناء کے ـ سزا اور معذرت میں فرق ملفوظ 13 فرمایا حدود ساتر ہیں کما قال الامام ابوحنیفہ رحمتہ رحمہ اللہ علیہ کیونکہ حد سرقہ کے بیان میں حق تعالی فرماتے ہیں فمن تاب من بعد ظلمہ واصلح فان اللہ یتوب علیہ : ان اللہ غفور حیم ( پھر جو شخص توبہ کرے اپنی اس زیادتی کرنے کے بعد اور اعمال درستی رکھے تو بے شک اللہ تعالی اس پر توجیہ فرمائیں گے بے شک اللہ تعالی بڑی مغفرت فرماتے ہیں ) پھر فرمایا : سزا اور چیز ہے اور معذرت اور چیز ہے سزا دینے سے دل ٹھنڈا انہیں ہوتا بلکہ اگر سزا دیتے وقت وہ آدمی توبہ نہ کرے تو سزا دینے والے حاکم کو اور اشتعال ہوتا ہے ـ ہاں دل تو معذرت کرنے ہی سے ٹھنڈا ہوتا ہے ـ جیسے استاد لڑکوں کو شرارت پر سزا دیتا ہے مگر اصلی غصہ معذرت سے جاتا ہے بلکہ طبعی رنج و غصہ تو اس وقت تک باقی رہتا ہے جب تک کہ معذرت کا عملی اثر نہ دیکھ لے ـ