ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
مثال ہے جسے کوئی شخص کسی کے یہاں مہمان بن کر جائے اور وہ اس کی تحقیق شروع کر دے کہ کھانا کہاں پکتا ہے پکانے والا کون ہے ـ نمک ، مرچ ، گرم مصالحہ ، گھی ، آٹا کہاں سے آیا اور کون لایا اور کتنا کتا آیا ـ چولہے میں اپلے جلتے ہیں یا لکڑی اور جلتے ہیں تو کیسے ـ دھواں کہاں کو جاتا ہے ـ ارے بندہ خدا تمہیں ان بکھیڑوں سے کیا غرض ہے ـ یہ خبط نہیں تو اور کیا ہے کہ مریخ ستارے کی تحقیق میں سر گرداں ہے اور جن کے بنائے ہوئے ہیں ان کی کچھ بھی فکر و تلاش نہیں یہ سب غفلت ، آخرت کے دن کو جھٹلانے کی بدولت ہے ـ جس کی نسبت حق تعالی فرماتے ہیں ـ ونفح فی الصور فصعق من فی السموت ومن فی الارض ( اور جب صور میں پھونک ماری جائے گی تو آسمان اور زمین والوں کے ہوش اڑ جائیں گے ) اور فرماتے ہیں ـ یقول الانسان یومئذ این المفر ـ کلا لا وزر الی ربک یومئذ ن المستقر ( اس روز انسان کہے گا کہ اب کدھر ھاگوں ـ ہرگز نہیں کہیں پناہ کی جگہ ـ اس روز صرف آپ کے رب کے پاس ٹھکانہ ہے ) احقر عزیزالرحمن مقیم خانقاہ اشرفیہ تھانہ بھون ـ 5 ذی الحجہ 1360ھ - اہل علم میں استغناء کی شان ہونی چائیے ملفوظ 214 ـ فرمایا اہل علم میں استغںاء کی شان ہونا چاہئے کہ اصل ذلت عرض حاجت میں ہے پھٹے پرانے کپڑوں میں نہیں اور استغناء میں نیت دین کے اعزاز کی ہونا چاہئے اس نیت سے ثواب بھی ہوگا اور دنیا داروں کے پاس ملنے بھی نہ جائیں ـ باقی غریب کے پاس جانے میں ذلت نہیں ـ بقصد التذ اذمحبوب سے بات کرنا منع ہے ملفوظ 215 ـ فرمایا بقصد التذاذ محبوب سے کلام کرنا منع ہے ـ باقی میلان ورجحان بلا اختیار معصیت نہیں ـ آج کل کے مدعی کمالات کا حال ملفوظ 216 ـ فرمایا کہ پرانے اہل کمالات مدعی نہیں اس لئے ان کے کمالات کا اظہار نہیں ہوتا اور آج کل کے یہ لوگ خود اعلان کرتے پھرتے ہیں اس سے لوگوں کو دھوکہ