ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
اوقات سے تو معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان آپ کے کمال عقلی کے جس قدر معتقد ہیں ان سے زیادہ کفار معتقد ہیں ـ اس طرح سے کہ حضورؐ کی برکت سے جس قدر اسلام کو اور سلطنت کو ترقی ہوئی مسلمان تو اس کو تائید حق ثمرہ سمجھتے ہیں اور کفار چونکہ آپؐ کی نبوت کے قائل نہیں اس لئے اس کو ثمرہ آپؐ کے کمال عقلی کا سمجھتے ہیں تو جو کام خدا کے کرنے کا ہے وہ لوگ آپ ؐ کا سمجھتے ہیں مگر افسوس بعض نام کے مسلمان آپؐ کو نعوذ باللہ عقل میں بھی کامل نہیں سمجھتے ـ یہی وجہ ہے کہ حضورؐ کی ہر بات میں مخالفت کرتے ہیں ( جامع ـ بالخصوص تمدن اور معاشرت میں تو یہ لوگ اس قدر مخالفت کرتے ہیں کہ الہی توبہ اہل پورپ کی غلامی کرتے کرتے ان کے دماغ سڑ گئے حالانکہ ان کا تمدن اکثر ہمارے جناب کے تمدن سے ماخوذ ہے افسوس ان لوگوں پر کہ ان کے نزدیک آقا کے اصول تمدن آج کل کے ضروریات زمانہ کیلئے کافی ہیں ) حضرات صحابہ کا فہم ملفوظ 128 ـ فرمایا کہ ایک مرتبہ کفار نے حضرت صدیق اکبر سے کہا کہ آپ نے اپنے یار کا دعوی بھی سنا ہے وہ یہ کہتے ہیں کہ مجھے معراج ہوئی ہے آپ نے فورا جواب دیا بے شک اگر وہ کہتے ہیں تو سچ ہے ـ ضرور ہوئی ہے ـ کفار نے کہا کہ تم نے تو اتنی جلدی تصدیق کر دی ـ آپ نے فرمایا تم کو معلوم نہیں ہے میں تو اس سے پہلے اس سے بھی زیادہ بڑے واقعہ کی تصدیق کر چکا ہوں - وہ یہ ہے کہ حضورؐ کے پاس خود آسمان والے آیا کرتے ہیں ـ اس کے مقابلہ میں یہ تو ادنی درجہ ہے کہ ان کو آسمان پر لے گئے سبحان اللہ ! صحابہ کو تو اللہ تعالی نے کیسے فہم عطا فرمائے ہیں ـ حضرت حکیم الامتؒ کی تواضع ملفوظ 129 ـ فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے کہ صاحب خدا کے واسطے کہیں آپ بھی ہندوستان سے نہ چلے جانا ـ میں نے جواب لکھا ہے کہ جناب ! میری ایسی ہمت کہاں ہے ـ ( جامع ـ اس میں اپنی تواضع اور بیت اللہ شریف کا ادب ہے ـ اللہ تعالی ہر مسلمان کو اس تعلیم کے موافق عمل کرنے کی توفیق دے ) ملفوظات حکیم الامت ـ جلد 15 ـ 12 ـ