ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
ہوئے ہیں اور پھر مسلمان کے مسلمان قوم کے خیر خواہ راہبر مقتداء بنے ہوئے ہیں ، خیر لگا لیں زور ایڑی سے چوٹی تک انشاء اللہ اسلام کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ، انشاء اللہ وہ اپنی جگہ پر ہے اور اس کے احکام اور تعلیم کی خوبیاں تو غیر مسلم اقوام کے بڑے بڑے حکماء اور فلاسفروں کو تعلیم ہے واقعی حق تعالی ہی اپنے دین کے محافظ ہیں ورنہ اس سے پہلے بھی لوگ اسلام اور مسلمانوں کی مخالفت میں اپنی تمام قوتیں صرف کر گئے مگر کچھ نہیں ہوا ۔ ارشاد فرماتے ہیں : انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحفظون ۔ ترجمہ : " ہم نے قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم اس کے محافظ اور نگہبان ہیں " اور فرماتے ہیں : یریدون لیطفئوا نور اللہ بافواھھم و اللہ متم نورہ و لو کرہ الکفرون ۔ ( سورہ صف ) یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ تعالی کے نور یعنی دین اسلام کو اپنے منہ سے پھونک مار کر بجھا دیں حالانکہ اللہ اپنے نور کو کمال تک پہنچا کر رہے گا ، گو کافر لوگ کیسے ہی ناخوش ہوں ۔ 12 " اسی کو فرماتے ہیں : چراغے را کہ ایزد بر فروزد ہر آنکس تف زندریشش بسوزد اگر گیتی سراسر باد گیرد چراغ مقبلاں ہر گز نہ میرد ( جس چراغ کو اللہ تعالی نے روشن کیا ہو اس کو گل کرنے کیلئے جو پھونک مارے گا اس کی داڑھی جل جائے گی اگر ساری زمین میں آندھیاں آ جائیں تو بھی اہل اللہ کا چراغ گل نہیں ہو سکتا ) اور اسلام کی تو وہ شان ہے جس کو فرماتے ہیں : ہنوز آں ابر رحمت درفشان ست خم و خم خانہ با مہرو نشان ست ( آج بھی وہ ابر رحمت موتی برسا رہا ہے اور خم اور خم خانہ سب سر بمہر موجود ہے ۔ 12 ) اگر اس کے ساتھ حق تعالی کی محافظت نہ ہوتی اور اس کی حمایت کے لیے حق تعالی وہ جماعت پیدا نہ فرماتے جس کی خبر مخبر صادق حضور صلی اللہ علیہ و سلم فرما گئے ہیں : لا یزال طائفۃ من امتی منصورین علی الحق لا یضرھم من خذلھم " میری امت میں ایک گروہ ہمیشہ ایسا رہے گاہ جو حق پر ہو گا اور حق تعالی کی طرف سے