گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کچھ لوگ کیا کرتے ہیںالٹے ہاتھ سے گلاس پکڑلیتے ہیں اور سیدھے ہاتھ کی ٹیک دے دیتے ہیں، یہ ٹھیک نہیں ہے۔ اصل طریقہ یہ ہے کہ پہلے انگلیوں کو چاٹ لیں اور اس کے بعد سیدھے ہاتھ سے ہی گلاس پکڑ ے اور پھر پانی پیے ۔اُلٹے ہاتھ سے پکڑ لینا اور سیدھے ہاتھ سے ٹیک دے دینا یہ ہمارا عام رواج ہے اور یہ خلافِ سنت ہے اس سے بچنے کی ضرورت ہے۔ پانی جب بھی پیے ٹھہرٹھہر کے پیے ، چوس چوس کہ پیے، تین سانس میں پیے ، پانی پینے سے قبل ذرا سا دیکھ لے اس کے اندر کوئی تنکا وغیرہ تو نہیں۔ اور کھانے سے جب فارغ ہوجائے تو انگلیاں چاٹ لے۔ انگلیاں چاٹنے کی ترتیب بھی لکھی پہلے بیچ کی انگلی، پھر شہادت کی انگلی پھر انگوٹھا یہ سنت ہے۔ توتین انگلیوں سے کھانا کھانا زیادہ بہتر ہے، اگرچار سے کھائے پانچ سے کھا ئے تو ان کو بھی بعد میں چاٹ لے ، یعنی پہلے درمیان کی اسکے بعد شہادت کی تیسرے نمبر پہ انگوٹھا چوتھے نمبر پر پھران دو اُنگلیوں سے چاٹ لے اگر استعمال کی ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد خلال کرے، جب انسان کھانا کھاتا ہے تو کچھ چیزیں، ذرّے، اجزا منہ میں بچ جاتے ہیں، رہ جاتے ہیں۔ اگر انسان دانتوں کو زبان کی مدد سے صاف کرتا ہے اور اندر ہی اندر اس کے مونھ میں کوئی ٹکڑا آ جاتا ہے تو وہ کھا سکتا ہے اور اسکو کھا بھی لینا چاہیے، لیکن اگراس نے خلال سے نکالا انگلی سے نکالا اس کو نہیں کھانا چاہیے، بلکہ باہر پھینک دے، لیکن کھانا کھانے کے بعدجو ریزے دستر خوان پر پڑے رہ جاتے ہیں ان کو اٹھا کر چن چن کے کھالے۔ اور جب خلال کرے تو خلال کرنے کے بعد کلی بھی کرے۔ اوردستر خوان کی ہڈیاں وغیرہ راستے یا ایسی جگہ نہ ڈالیں کہ کسی کو تکلیف ہو، کوشش اور ہمت کرکے ایسی جگہ ڈالیں جہاں جانور وغیرہ کھالیں۔ الحمدللہ! ہمارے گھروںمیں یہ رواج ہے کہ دستر خوان جب لگتا ہے تو نیچے چادر بچھائی جاتی ہے اس چادر کے بورے اور دستر خوان کو کسی کیاری میں کسی ایسی ہی جگہ جھاڑ لیا جاتا ہے۔