گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
بہت اچھی چیز بن جاتی ہے اور خاص طور پر جسمانی قوت کے لیے بے حدنفع بخش ہے۔کھانے کے ساتھ کھجوریں : ایک صحابی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ہمارے یہاں تشریف لائے ہم نے کھانا پیش کیا اور کھجوریں خدمت ِ اقدس میںپیش کیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں چیزوں کو نوش فرمایا۔ کھانابھی کھایا اور کھجور بھی نوش فرمائی۔ (مسلم ،ترمذی،سیرت صفحہ283) حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ان کے گھر تشریف لائے انہوں نے نبی ﷺ کو کھجوراور پا نی پیش فرمایا اور نبی ﷺ نے کھجور کھائی پانی پیا، اور فرمایا کہ یہ وہ نعمت ہے جس کا سوال کیا جائے گا ، اللہ تعالی ہمیں قیامت کے دن کی پریشانی سے محفوظ رکھے۔ آمین (مسند طیالسی،سیرت صفحہ323)کھجور اور خربوزہ : اسی طرح خربوزہ اور کھجو ر کے بارے میں حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدسﷺ کو خربوزہ اور کھجور اکٹھے کھاتے دیکھا ۔ علماء نے اس کی حکمت یہ لکھی ہے کہ کھجور گرم ہوتی ہے اور خربوزہ ٹھنڈا، تو اس طرح دونوں چیزوں میں اعتدال ہوجاتا ہے۔ یعنی نبی ﷺ کے مزاج کو دیکھیے کہ صحت کی رعایت ساتھ ساتھ رکھتے ہیں۔ ایک چیز گرم کھارہے ہیں تو ایک ٹھنڈی تاکہ طبیعت میں اعتدال رہے۔کھجور ککڑی کے ساتھ : اسی طرح نبی ﷺ ایک جو ڑ اوربھی رکھا کرتے تھے۔ و ہ جو ڑ کون سا تھا ؟ ککڑی اور کھجور کا،