گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
ہے۔ صحابہ کرامj اس لیے عمل کرتے تھے کہ یہ سنت ہے، نبی ﷺ کا عمل ہے۔ اور ہم اس لیے اسے چھوڑدیتے ہیں کہ سنت ہی تو ہے یہ کو نسا فرض ہوگیا ہے۔ ابھی الحمدللہ! اسگلدستۂ سنت کے بیانات چل رہے ہیں، لہذا ان کو اپنے اندر لانے کی پوری کوشش کی جائے۔ اللہ پاک اس میں برکتیں عطا فرمائے آمین۔ایک غلط سوچ اور اس کا جواب : ایک دن کسی جگہ پر بیان ہوا تو کسی نے ہماری جامعہ کی اسٹوڈنٹ سے اعتراض کیا کہ یہ کیا حضرت ہر وقت سنت سنت کی بات کرتے رہتے ہیں، ہم سے تو فرض پورے نہیں ہوتے تو سنتیں کہاں سے پوری کریں۔ تو جب انہوں نے مجھے بتایا تو میں نے ان سے کہا کہ جس نے آپ سے اعتراض کیا ہے اس کے پاؤں پکڑلیں، اس کی منتیں کریں کہ بھئی اللہ کی بندی! قیامت کے دن اللہ کو یہی کہہ دینا کہ ابراہیم کی زبان پر تو بس ایک رٹ لگی ہوئی تھی، سنت، سنت، سنت بس یہی کہہ دینا میراکام ان شاء اللہ اسی سے ہوجائے گا۔ یہ ایک بات تو کہہ دی۔ اب جامعہ کی طالبہ کو بھی تومطمئن کرنا تھا، بات کو سمجھانا تھا کیونکہ وہ علم کی تلاش میں ہے۔ تو اس کو یہ کہا کہ دیکھو! اگر کوئی انسان اپنی کسی بھی کمزوری کی وجہ سے غفلت کی وجہ سے، کوتاہیوں کی وجہ سے، فرائض پورے نہیں پڑھ رہا، نمازیں ادا نہیں کررہا پھر بھی اگر کسی سنت کو اپنالے تو اس میں نقصان کیا ہے؟ اس میں نقصان تو کوئی نہیں ہے فائدہ ہی فائدہ ہے۔ کیا یہ ممکن نہیں کہ ان سنتوں کی برکت سے اس کی زندگی میں فرائض زندہ ہوجائیں؟ ہم Negativeکیوں سوچیں؟ ہم تو اچھا ہی سوچیں گے۔ نبی ﷺ کی سنتوں پر عمل کریں گے ۔ اس نے کہا کہ لوگ توسنت کے بارے میں یہ یہ بھی کہتے ہیں، بہت باتیں سنیں۔ پھر میں نے کہا: لوگوں کی بات دیکھیں یا اللہ اور اس کے نبیﷺ کی بات دیکھیں، اللہ کہتے