گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
360 دن ہوتے ہیں تو امام مالک کے360جوڑے وہاں سے آتے تھے۔ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ روز نیا جوڑا پہنتے تھے۔ اور جو جوڑا وہ پہن لیتے تھے اگلے دن نہیں پہنتے تھے، اگلے دن پھر نیا جوڑا اور شام کو وہ جوڑا جب اتارتے یا اگلے دن اتارتے تو وہ ایک دن کا پہنا ہوا جوڑا آگے کسی کو ہدیہ کردیا کرتے تھے۔پرانے لباس کو ہدیہ کرنے کا ثواب : حدیث مبارکہ کے اندر بھی نبی ﷺ نے اس بات کو وضاحت سے فرمایا کہ جو انسان اپنا پرانا لباس اتار دے اور کسی مسکین کو صدقہ کر دے تو وہ زندگی اور موت کے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری میں آگیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص نیا لباس پہننے کے بعد پرانے لباس کو غرباء میں تقسیم کردے ،مساکین پر صدقہ کر دے وہ اپنی زندگی اور موت کے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری اور پناہ میں آگیا۔ تو روز نیا لباس پہننا بھی منع نہیں ہے لیکن مقصد کیا ہو کہ وہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے اظہار کے لیے ہے۔ نبی ﷺ کا ارشاد ہے: جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کواپنی نعمت دیں اور وسعت عطا فرما دیں تو اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں، پسند کرتے ہیں کہ اس نعمت کا اثر اس کے اوپر دیکھیں۔ ایک امیر آدمی ہے اللہ نے نعمتیں دی ہوئی ہیں، یہ اگر پھٹے پرانے کپڑے پہن کر آئے گا تو اللہ اس شخص پر ناراض ہوں گے ۔ جب امیر پھٹے پرانے کپڑے پہنے گا تو غریبوں کا کیا حال ہو گا۔ تو اس لیے یہ اچھے کپڑے پہن سکتے ہیں۔ضروری بات : ضروری بات کیا ہے؟ رِیا، دکھاوا اور نمودو نمائش، فخر اور غرور سے اپنے آپ کو