گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میں اور خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ دونوں حضور اقدسﷺ کے ساتھ حضرت میمونہrکے گھر گئے وہ ایک برتن میں دودھ لے کر آئیں اور آپﷺ نے اس میں نوش فرمایا۔ (مختصراً،خصائل صفحہ155) بکری کے دودھ کے بارے میں فرمایا کہ بکری کے دودھ میں برکت ہے ۔ نبی ﷺ نے فرمایا: جس گھر میں بکری کا دودھ ہو اس کے لیے دن میں دو برکتیں ہیں۔ (کشف الاستار جلد3صفحہ338) اور چھوٹے بچوں کے لیے تو بکری کا دودھ بہت بابرکت ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: بکری کا گھر میں ہونا برکت ہے ،دو بکریاں دو برکتیں ہیں،تین بکریاں تین برکتیں ہیں۔ امی عائشہr فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کہ بھئی! تمہارے گھر میں کتنی برکت ہے یعنی تمہارے گھر میں کتنی بکریاں ہیں؟ (مطالب عالیہ صفحہ303)روٹی کا بیان : اسی طرح روٹی کھانا بھی سنت ہے ۔ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روٹی کا اکرام کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کا اکرام کیا ہے۔ جو شخص روٹی کا اکرام کرے گا اللہ تعالیٰ اس کا اکرام کرے گا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے آسمان کی برکتوں سے نازل کیا ہے اور اس میں زمین کی برکات بھی رکھ دی ہیں۔ جو دستر خوان کے گرے ہوئے ٹکڑوں کو تلاش کرکے کھائے گا اس کی مغفرت ہوجائے گی۔ (مجمع الزوائد جلد 5صفحہ37)روٹی کے اکرام کا مطلب : روٹی کا اکرام یہ ہے کہ اس کو ضائع نہ کیا جائے،اس کے ٹکڑوں کو پھینکا نہ جائے۔ اور جب دستر خوان پر روٹی آجائے تو سالن کا انتظار نہ کیا جائے اور روٹی سے شروع کردیا جائے۔ امی عائشہr سے منقول ہے کہ تمہارا بہترین کھانا روٹی ہے اور بہترین پھل