گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کتاب شمائل کبریٰ میں بہت تفصیلات ہیں۔ اور الحمدللہ! آپ لوگوں کی دعائیں ہیں اور آپ لوگوں کا اخلاص کہ اللہ نے اس سلسلہ کو قبول کیا۔ جو Whats Appپر کلپ جارہے ہیں، کئی لوگوں نے بتایا کہ فلاں سنت پہلے ہماری زندگی میں نہیں تھی اب شروع کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ اور ایک عالم پرسوں رات گھر پر آئے تو ان سے بات ہوئی، بیعت بھی ہیں سلسلے میں داخل ہیں۔ انہوں کہا کہ مجھے شمائل کبریٰ آپ منگوا کے دیں۔ بلکہ انہوں نے کہا: کتنے کی آئے گی، میں نے لینی ہے۔ میں نے کہا کہ آپ کو ہم ہدیہ دیں گے۔ کیونکہ انہوں نے ارادہ پہلے ظاہر کردیا تھاکہ ہم دن میں دومرتبہ صبح بھی اور رات بھی شمائل کبریٰ کی تعلیم لوگوں کو دیا کریں گے، سنتیں لوگوں کو سکھائیں گے۔ تو یہ بہت اچھی بات ہے کہ یہ سلسلہ جتنا آگے بڑھے گا اور ہم نبی ﷺ کی سنتوں پر عمل کریں گے تو یقینا دنیاوآخرت میں کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔ اللہ تعالیٰ مجھے بھی اور آپ سب کو بھی یہ سن کر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔شہد اور میٹھا : ہماری بات نبیﷺ کے کھانوں کے متعلق ہورہی تھی۔ امی عائشہ صدیقہr فرماتی ہیں کہ حضور اقدسﷺ کو شہد اور میٹھا پسند تھا۔(بخاری جلد2 صفحہ817،ابن ماجہ جلد1صفحہ244) فائدے میں لکھتے ہیں: بظاہر حلوے سے مراد ہر میٹھی چیز ہے یعنی نبی ﷺ کوہر میٹھی چیز پسند تھی، لیکن ایک خاص قسم کا حلوہ جو ہمارے یہاں بنتا ہے گھی وغیرہ سے بنایا جاتا ہے یہ بھی نبی ﷺ کو پسند تھا۔ اور کہتے ہیں کہ سب سے پہلے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے حلوہ بنوا کر حضور اقدسﷺ کی خدمت میں پیش کیاتھا اور آپﷺ نے اسے پسندفرمایا تھا اور وہ حلوہ آٹے اور گھی سے بنایا گیا تھا۔ (خصائل صفحہ126