گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
’’اے اللہ!اسے اچھا رکھیے! ‘‘ تو یہ دعا انسان پڑھ سکتا ہے اگر کوئی اس کے لیے خیر کا معاملہ کرے۔ الحمدللہ! کھانے پینے کی کافی تفصیلات بیان ہوئیں، اب ایکover view یعنی کھانے کی سنت اور آداب پر ہم ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔ اتنی تفصیلات جو ہم نے سنیں جو کئی گھنٹوں پر محیط ہیں تو اب ہمیں ایک over view بھی کر لینا چاہیے۔کھانے کے آداب پر طائرانہ نظر : امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ اور شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ اور دوسرے علماء حضرات نے مختلف آداب مختلف کتابوں میں نقل کیے ہیں یہ ان سب کا خلاصہ پیش کیا جارہا ہے۔ انفرادی طور پر سب سے پہلی بات یہ ہے کہ کھاناکھانے میں ہماری نیت کیا ہونی چاہیے؟عبادات واطاعت : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَاتِ (بخاری) ہم کھانا کھانے میں نیت عبادت اور اطاعت کی کریں۔ لذتوں کی نہ کریں، ٹیسٹ taste کی نہ کریں کہ جی tasty کھانا ہے۔ نیّت کو ہم دیکھیں کہ یہ کھانا عبادت کرنے کے لیے ہے کیونکہ انسان جب کھانا کھائے گا تو طاقت آئے گی تو ہی عبادت کرسکے گا۔ کچھ ایسے بھی ہیں ایک رات کھانا کھالیتے ہیں پھر 24,24گھنٹے نہیں کھاتے اور اپنے آپ کو بھوکا رکھتے ہیں اس کو بھی اللہ نے نہیں پسندفرمایا۔ تو انسان کھانا کھائے اچھا کھائے اور شکر ادا کرے اور اس نیت کے ساتھ کھانا کھائے کہ میں نے عبادت کرنی ہے، اطاعت کرنی ہے۔ جسم میں جان ہوگی، صحت ہوگی تو میں عبادت صحیح کر پاؤں گا۔ تواب Over view میں جو پہلی بات آئی کھانا کھانے میں عبادت اور اطاعت کی