گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
کے دین میں جائز نہیں۔ ذراغور کریں! ایک ون وے روڈ ہو،راستہ بھی تنگ ہو اور ٹریفک آبھی رہی ہو، جا بھی رہی ہو تو یقین کریں کہ وہاں ایکسیڈنٹ کے Chances زیادہ ہیں، بجائے اس کے کہ دونوں الگ الگ راستے ہوں، ایک میں صرف جا رہی ہو اور ایک میںصرف آرہی ہوتو یہاں پہ راستے میں ایکسیڈنٹ کے چانسز کم ہو جائیں گے۔ بالکل اسی طرح جب بھی غیر محرم کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملے گا تو ایک نہ ایک دن ملاپ ہو ہی جائے گا۔ دو ماہر ڈرائیور ذراسی غفلت کریں تو ایکسیڈنٹ کر بیٹھتے ہیں۔ اسی طرح نیک لوگ پردے میں بے احتیاطی کریں تو گناہ کے مرتکب ہو جاتے ہیں۔ (Murphy's Law ) آپ نے سنا ہی ہوگا اس نے کیا بولا: If anything can go wrong , it will . اگر گناہ کا موقع ملتا رہے گا تو ایک نہ ایک دن گناہ کا ارتکاب ہو ہی جائے گا۔ لہٰذااحتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ گناہ کے موقع سے ہی بچا جائے تاکہ ملوث ہونے کی نوبت ہی نہ آئے۔دور نبوت میں احتیاط کا ایک انداز : اب ذرا غور کیجیے! نبی ﷺ کے زمانے میں عورتوں کی تعلیم کا دن جدا، مسجد کے اندر عورتوں کی گزر گاہ جدا، داخلہ جدا، دروازہ با لکل الگ تھا۔ اس کا بعد میںنام ہی باب النساء پڑ گیا۔ ابن کثیر کی روایت ہے حدیث میں آتا ہے کہ نبی ﷺ نے عورتوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایاکہ عَلَیْکُنَّ بِحَافَاتِ الطَّرِیْق (سنن ابی داؤد ) ’’ عورتیں راستوں کے کنارے پر چلیں‘‘۔