گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
اے اللہ! اِس شہر کے پھل میں برکت عطا فرما۔ جب نبی کریم ﷺ نے مدینہ طیبہ کی کھجور اور پھلوں کے لیے برکت کی دعا کی تو قیامت تک مدینہ کی کھجورمیں برکت ہوتی رہے گی۔کھجورکی پیدائش : ایک حدیث میں آتا ہے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ کھجور کی پیدائش اس مٹی سے ہوئی جس سے حضرت آدم ﷺ پیدا ہوئے تھے۔آپﷺ کی پسندیدہ کھجور ’’عجوہ‘‘: کھجوروں کے اندر بہت ساری نسلیں ہیں، پہلی بات تو یہ ہے کہ تمام کھجوریں باعثِ برکت ہیں اور وہ کھجوریں جو مکہ و مدینہ سے تعلق رکھتی ہوں اوربھی زیادہ باعث برکت ہیں۔ مدینہ کی کھجوروں میں ایک کھجور ہے اس کا نام ہے عجوہ، نبی ﷺ کو بہت زیادہ پسند تھی۔ امی عائشہ r فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ کو سب سے زیادہ عجوہ کھجور پسند تھی۔جادو سے حفاظت : بخاری شریف کی روایت ہے کہ اگر روز انہ صبح کے وقت سات دانے عجوہ کے کھا لے گا اس کو اس دن جادو یا زہر اثر نہیں کرے گا۔ اورایک حدیث میںآتا ہے کہ عجوہ جنت سے ہے یعنی جنت کے پھلوں میں سے ہے۔اور کھجور کے بارے میں ذرا اہتمام دیکھیں کہ نبی کریمﷺ آقا ﷺ نے فرمایا کہ جس گھر میں کھجور نہ ہووہ گھر والے بھوکے ہیں ، یعنی اگر گھر میںکھجور ہے تو کھانے کے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔ یہ غذا بھی ہے اور میوہ بھی ہے، اور اہلِ عرب تو اسکو بہت ہی پسند کیا کرتے تھے اور ہمارے لیے تو سب سے بڑی بات یہ ہے کہ نبی ﷺ کی پسند ہے اور آقاﷺ کی پسند کا اظہار ہے۔