گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
آقاﷺ کی پسند کا اظہار : خادمِ رسول حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے امّی عائشہ r سے فرمایا تھا کہ جب تازہ کھجور آ جائے تو اس کی بشارت خوش ہو کر سنایا کرواور اس کی گھر والوں کو بھی اطلاع دیا کرو۔ عبداللہ ا بن عباس i سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس گھر میں کھجور نہ ہو گویا وہ گھر والے بھوکے ہیں، اور جس گھر میں سرکہ نہ ہو وہ گھر والے بنا سالن کے ہیں، اور جس گھر میں چھوٹا بچہ نہ ہو اس گھر میں برکت نہیں، اور سن لو تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہے۔ مردوں کو خطاب کرکے کہہ رہے ہیں کہ دیکھو خاوندو!تم میں سے بہتر خاوند وہ ہے جو اپنی بیوی کے لیے زیادہ بہتر ہو ا ور یہ بھی یاد رکھو کہ میں اپنی بیویوں کے لیے بہت اچھا ہوں۔یہاں نبی ﷺ نے اپنی مثال دی۔ امی عائشہ r فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کا پسندیدہ ترین میوہ تازہ کھجور اور خربوزہ ہے۔ خربوزے کو بھی آپﷺ شوق سے نوش فرماتے تھے،اور کھجور کو بھی بہت شوق سے کھاتے تھے۔ ایک صحابی فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس کھجوریں لائی گئیں تو آپﷺ انکو نوش فرما رہے تھے اور اس وقت بھوک کا اتنا عالَم تھا کہ نبی ﷺ اپنے سہارے سے تشریف فرما نہیں تھے بلکہ اکڑو ںبیٹھ کر کسی چیز سے سہارا لگائے ہوئے تھے، یعنی بھوک اتنی زیادہ تھی۔ کئی دن کا فاقہ ہوگا کہ نبی ﷺ صرف اپنے اوپر سہارا نہیں لے پارہے تھے کسی دوسری چیز کاسہارا لینا پڑا اور کھجور کو نوش بھی فرما رہے تھے۔دستر خوان پر موجود ہر چیز کھانا ضروری نہیں : ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ نبی ﷺ کے سامنے ایک برتن کے اندر کچھ کھجور یں لائی گئیں ، ان میں کچی بھی تھیںاور پکی بھی توآپﷺ نے پکی پکی کھجوروںکو تو کھا لیا اور کچی کو چھوڑ