گلدستہ سنت جلد نمبر 1 |
|
روٹیوں کی تقسیم : ایک صحابی فرماتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے ساتھ ان کے گھر گیا، نبی ﷺ اپنے کسی گھر میں داخل ہوئے اور وہاں میری وجہ سے پردہ کرایا۔ اس کے بعد کھانے کو پوچھا توبتایا گیا کہتین روٹیاں ہیں۔ آپﷺ نے کہا: دسترخوان لگائو ! دسترخوان بچھا دیا گیا، روٹیاں پیش کر دی گئیں تو ایک روٹی نبی ﷺ نے اپنے سامنے رکھی دوسری میرے سامنے رکھی، اور تیسری روٹی کے دو ٹکڑے آدھے، آدھے کیے آدھا اپنے سامنے رکھا آدھامیرے سامنے رکھا۔ یعنی نبی ﷺ ہر جگہ اچھے اخلاق کا مظاہرہ فرماتے تھے۔کھانے میں آپﷺ کی سادگی : اسی طرح ایک مرتبہ رسول اللہﷺ نے جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لیا اور اس پر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ اس کا سالن ہے۔ سبحان اللہ (ابوداؤد،سیرت جلد7صفحہ318) مطلب یہ کہ کھجور کو روٹی کا سالن بنایا جا سکتا ہے۔ تو اگرکبھی ہم اتباعِ سنت کی نیت سے جو کی روٹی پکائیں اور اس کے اوپر چند کھجوریں رکھ لیں اور کھجور کے ساتھ وہ روٹی کھائیں تو سنت کا ثواب ہمیں مل جائے گا۔سنت کو زندہ کرنے کا ثواب : نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس وقت میری امت میں بگاڑ آجائے گا ،اس وقت جو میری ایک سنت کو زندہ کرے گا اسکو سو شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا۔یہ نبی ﷺ کی بشارت ہے، اور آج بگاڑ کا وقت ہے ، آج انسان کادل فیشن کو کرتا ہے ، آج رواج کے پیچھے چلنے کو دل کرتا